news

متنازع سلیکشن پرانگلیاں اٹھنے کا سلسلہ بدستور جاری

کراچی: ورلڈ کپ کی متنازع سلیکشن پر انگلیاں اٹھنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے جب کہ سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ تجربہ کار کرکٹر مڈل آرڈر میں پاکستان کی ضرورت ہیں، ان کی بینچ پر موجودگی بھی فائدہ مند ہوتی۔

متنازع سلیکشن پرانگلیاں اٹھنے کا سلسلہ بدستور جاری

انگلینڈ سے ہوم سیریز اور ورلڈ کپ کے لیے اعلان کردہ ٹی 20 اسکواڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، شاہد خان آفریدی نے بھی شعیب ملک کو منتخب نہ کرنے پر سلیکٹرز کو آڑے ہاتھوں لیا، وہ سمجھتے ہیں کہ سینئر کرکٹر کی موجودگی ٹیم کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتی۔

شعیب ملک گذشتہ برس یو اے ای میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کیلیے ٹیم کا حصہ تھے،دورہ بنگلہ دیش ادھورا چھوڑنے کے بعد سے انھیں منتخب نہیں کیا گیا، حال ہی میں کھیلے گئے ایشیا کپ سے پاکستانی مڈل آرڈر کی کمزوری ایک بار پھر عیاں ہو گئی، واضح طور پر شعیب ملک جیسے سینئر بیٹر کی کمی محسوس ہورہی ہے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ شعیب نے دنیا بھر میں کرکٹ کھیلی اور ہرجگہ عمدہ پرفارم کیا، وہ ہر فرنچائز کا پہلا انتخاب اور بہت زیادہ فٹ ہیں، اگر شعیب ملک بینچ پر بھی ہوتے تب بھی ان کی موجودگی خود بابر اعظم کیلیے فائدہ مند رہتی، اگر وہ پلان کا حصہ نہیں تھے تب بھی سلیکٹرز کو ان سے بات کرنی چاہیے تھی۔

سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان کو کم سے کم شعیب ملک کو انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز کا حصہ تو بنانا ہی چاہیے تھا، 3 سے 4 میچز کھلا کر ان کی کارکردگی دیکھی جا سکتی تھی، ہمیں ایک مڈل آرڈر بیٹر کی اشد ضرورت اور شعیب ملک کو اس جگہ پر کھیلنے کا بہت زیادہ تجربہ ہے۔ 

شاہد خان آفریدی نے شعیب ملک کی متنازع ٹویٹ پر بھی اپنی رائے دی جس میں سینئر آل راؤنڈر نے ایشیاکپ فائنل میں شکست کے بعد کہا تھاکہ جانے کب ہم دوستی، پسند، ناپسند کے کلچر سے باہر آئیں گے، اللہ بھی ایمانداروں کی مدد کرتا ہے۔

آفریدی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں شعیب ملک کو اس قسم کی ٹویٹ نہیں کرنا چاہیے تھی، ٹیم کے اعلان تک انتظار کرنا بہتر ہوتا، وہ اسکواڈ میں جگہ پانے کے حقدار تھے۔