news
English

پی ایس ایل کی الگ کمپنی کے لیے ایک بار پھر تجویز سامنے آگئی

کارپوریٹ نظام کی حامل پی ایس ایل کی پی سی بی سے ایک الگ کمپنی ہونی چاہیے، نجم سیٹھی

پی ایس ایل کی الگ کمپنی کے لیے ایک بار پھر تجویز سامنے آگئی

پی ایس ایل کی الگ کمپنی کے لیے ایک بار پھر تجویز سامنے آ گئی جس پر نجم سیٹھی کے مطابق اسے پی سی بی سے الگ کرتے ہوئے علیحدہ سیکرٹریٹ، چیئرمین اور بورڈ آف گورنرز ہونے چاہییں جبکہ اس میں پرائیویٹ سیکٹر کو بھی شامل کرنا چاہیے۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں چیئرمین مینیجمنٹ کمیٹی کا کہنا تھا کہ لیگ میں 2 ٹیمیں بڑھانے پر موجودہ مالکان راضی نہیں، انھیں منافع میں کمی کا خدشہ ہے، البتہ میں سمجھتا ہوں کہ آمدنی میں اضافہ ہی ہوگا، جب آگے وقت آئے گا تو میں اونرز کو قائل کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل 8 سے سب کو منافع ہوگا البتہ ڈالر کی بڑھتی قیمت کی وجہ سے تھوڑا بہت فرق پڑ سکتا ہے۔

ایک سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ کارپوریٹ نظام کی حامل پی ایس ایل کی پی سی بی سے ایک الگ کمپنی ہونی چاہیے، اس میں بورڈ کے شیئرز سب سے زیادہ رکھیں مگر زیادہ مضبوط بنانے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو بھی شامل کرنا چاہیے، ماضی میں جب میں نے یہ تجویز پیش کی تو لوگوں نے کہا کہ چونکہ یہ خود پی ایس ایل کے چیئرمین ہیں اسی لیے ایک الگ کمپنی بنا کر خود کو پکا کرنا چاہتے ہیں حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں تھی، اب میں پی سی بی مینیجمنٹ کمیٹی کا سربراہ ہوں مگر میرا موقف وہی ہے کہ پی ایس ایل کو الگ کمپنی ہونا چاہیے، جس کا الگ سیکریٹریٹ، چیئرمین اور بورڈ آف گورنرز ہوں۔

انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں 2 ٹیمیں بڑھانے کے حوالے سے میری موجودہ فرنچائزز کے ساتھ غیر رسمی گفتگو ہوئی ہے، ہم نے سوچا کہ لیگ ختم ہونے کے بعد بورڈ کا مستقل گورننگ بورڈ بن جائے تو سکون سے اس پر بات کریں گے، ہم دونوں ایک دوسرے کا موقف جانتے ہیں، میری سوچ ہے کہ 2 ٹیموں کا اضافہ کرنا چاہیے، موجودہ ٹیم مالکان کہتے ہیں کہ 6 ہی کافی ہیں اور اگر 2 ٹیمیں بڑھائیں تو سب کی آمدنی کم ہو جائے گی کیونکہ ملکی معیشت کا حال ان دنوں اچھا نہیں ہے اس لیے اسپانسر شپ زیادہ نہیں مل رہی۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ پی ایس ایل کا برانڈ بہت کامیاب ہے، ہمارے پاس بے تحاشا درخواستیں آ رہی ہیں، ٹیمیں خریدنے کے لیے بہت لوگ رابطہ کر رہے ہیں، ہمارا تو خیال ہے کہ اگر 2 نئی ٹیمیں لانچ کرتے ہیں تو اچھی خاصی فرنچائز فیس مل جائے گی، اگر اگلی لیگ 8 ٹیموں کے ساتھ ہو جائے تو میں سمجھتا ہوں کہ موجودہ 6 کی آمدنی میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہی ہوگا، جب آگے وقت آئے گا تو میں فرنچائز مالکان کو قائل کروں گا کہ ہمارا ہاتھ بٹائیں، پاکستانی عوام پی ایس ایل میں مزید ورائیٹی چاہتی ہے تاکہ مزید غیر ملکی کھلاڑی آئیں، یہ ساری باتیں میٹنگ میں زیر غور لائیں گے۔

پی ایس ایل 8 سے فرنچائزز کو منافع کے سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ ابھی ہم نے اکاؤنٹس کو حتمی شکل نہیں دی مگر ٹکٹوں کی فروخت سے ہونے والی آمدنی اچھی رہی، لاہور اور راولپنڈی میں میچز ہاوس فل رہے، کراچی میں کراؤڈ کے حوالے سے تھوڑی کمی نظر آئی، البتہ مجموعی طور پر ٹکٹوں کی فروخت اور براڈ کاسٹ حقوق سے اچھی آمدنی ہوئی۔

انھوں نے کہا کہ ایونٹ کے میچز بھی بہت دلچسپ رہے، اگر پاکستانی روپے کے لحاظ سے دیکھیں گذشتہ سال کے مقابلے میں یہ برس اچھا رہا البتہ ڈالرز کے حوالے سے میں کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ سب جانتے ہیں ملک میں ڈالرز کے مقابلے میں روپے کا کیا حشر ہوا ہے، پی سی بی کو فرنچائزز کی جانب سے غیرملکی کرکٹرز کی فیس اور بعض دیگر ادائیگیاں ڈالرز میں کرنا پڑتی ہیں، جب تک تمام واجبات ادا کیے گئے یہ فرق دگنا ثابت ہو سکتا ہے، مقامی طور پر اخراجات اتنے نہیں بڑھے، میرے خیال میں یہ سب کے لیے اچھا سال ثابت ہوگا۔