news
English

محسن نقوی کی حیران کن تقرری، پی سی بی میں بچھائی گئی بساط پلٹ گئی  

4 فروری سے قبل ہی بورڈ چیف کا انتخاب متوقع،عدالت بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کا اختیار الیکشن کمشنر کو سونپ چکی ہے۔

محسن نقوی کی حیران کن تقرری، پی سی بی میں بچھائی گئی بساط پلٹ گئی  

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی مینجمنٹ کمیٹی میں حیران کن تقرری سے پی سی بی میں بچھائی گئی بساط پلٹ گئی۔ 
ذکا اشرف کو مینجمنٹ کمیٹی کے اپنے دور میں شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، پی سی بی کے بیشتر ملازمین ان کے خلاف رہے اور جان بوجھ کر معاملات کو تاخیر کا شکار کیا جاتا رہا، ان کی ہمدردیاں سابق سربراہ نجم سیٹھی کے ساتھ تھیں، سب کو لگتا تھا کہ وہی نئے چیئرمین کے روپ میں واپس آئیں گے، البتہ گذشتہ روز حیران کن طور پر محسن نقوی کو مینجمنٹ کمیٹی کا چیف مقرر کر دیا گیا، وہ مصطفیٰ رمدے کے ساتھ بورڈ آف گورنرز کا بھی حصہ بن جائیں گے۔ 
ماضی کی روایات کو دیکھا جائے تو وزیر اعظم کی جانب سے نامزد کردہ دونوں افراد میں سے کوئی ایک پی سی بی کا چیئرمین بنتا ہے، اس صورت میں محسن نقوی ہی فی الحال فیورٹ امیدوار لگتے ہیں،اب صرف مسلم لیگ (ن ) کے عام انتخابات جیت کر حکومت بنانے پر ہی نجم سیٹھی کے دوبارہ چیئرمین بننے کا خواب پورا ہوسکے گا، البتہ اگر اس سے پہلے ہی بورڈ کے نئے سربراہ کا تین برس کے لیے انتخاب ہوگیا تو معاملات مزید الجھ جائیں گے۔
  
پاکستان میں ہمیشہ بورڈ کے سرپرست اعلیٰ وزیراعظم اپنی پارٹی سے ہمدردی رکھنے والے ہی کسی شخص کا بطورچیئرمین تقررکرتے آئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ4 فروری سے قبل ہی بورڈ چیف کا انتخاب کرلیا جائے گا، لاہورہائیکورٹ نے بورڈ آف گورنرزکی تشکیل کا اختیار الیکشن کمشنر کو دیا ہوا ہے،شاہ خاور منگل کے روز قائم مقام چیئرمین کا عہدہ سنبھال لیں گے، وہ بورڈ کے نئے سربراہ کی تقرری تک اس عہدے پر براجمان رہیں گے۔ 
گزشتہ روز پی سی بی ہیڈ کوارٹرز قذافی اسٹیڈیم میں بھی جب محسن نقوی کے انتخاب کی خبر پہنچی تو اسٹاف حیرانی کا اظہار کرتا رہا، نجم سیٹھی کی فوری واپسی کا خواب دیکھنے والوں کے ارمانوں پر اوس پڑگئی۔  
دوسری جانب رواں برس پی ایس ایل 9 کے ساتھ ویمنز نمائشی میچز نہیں ہوسکیں گے، ذکا اشرف کی سربراہی میں مینجمنٹ کمیٹی نے اس مقصد کے لیے 332 ملین روپے کا بجٹ منظور کیا تھا تاہم اس منصوبے کو فی الحال ختم کردیا گیا ہے، سابق چیئرمین کے 980 ملین روپے کے دیگر منصوبے بھی سرد خانے کی زینت بن چکے ہیں۔ 
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کرسیوں کی تنصیب کے لیے60 ملین،قذافی اسٹیڈیم لاہور میں سولر سسٹم لگانے کے70 ملین، نیشنل اسٹیڈیم کراچی، ملتان کرکٹ اسٹیڈیم اور قذافی اسٹیڈیم میں مسٹ فینز (پنکھے) لگانے کے لیے10 ملین روپے رکھے گئے تھے۔ 
ملتان اور راولپنڈی اسٹیڈیم میں ڈیجیٹل اسکرینز کی تنصیب کے لیے 840ملین روپے مختص ہوئے، البتہ ان پراجیکٹس کی حکومت سے منظوری نہیں مل سکی، اس لیے مینجمنٹ کمیٹی نے گزشتہ اجلاس میں ان منصوبوں کو روکنے کا فیصلہ کیا،اس میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ بجٹ میں88 ملین روپے کے برخلاف پی سی بی کا منافع بڑھ کر تقریبا391 ملین روپے تک پہنچ گیاہے۔