لامیچھانے نے اپنا آخری انٹرنیشنل کرکٹ میچ اگست 2023 میں کھیلا تھا اور اب وہ ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے لیے اسکواڈ میں انتخاب کے لیے دستیاب ہیں۔
کم عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے کے الزام میں زیرحراست نیپالی کرکٹر سندیپ لامیچھانے کو زیادتی کیس میں بے گناہ قرار دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نیپال ٹیم کے لیگ اسپنر سندیپ لامیچھانے کو پٹن ہائیکورٹ نے کم عمر لڑکی سے زیادتی کے کیس میں بے گناہ قرار دے دیا ہے۔ پٹن ہائی کورٹ نے نیپال کی قومی ٹیم کے لیگ اسپنر سندیپ لامیچھانے کو عصمت دری کے مقدمے سے متعلق تمام الزامات سے بری کردیا ہے۔ انہیں اس سے قبل آٹھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم اب عدالت کی جانب سے انہیں بے قصور قرار دیا گیا ہے جس سے وہ اپنا کرکٹ کیریئر دوبارہ شروع کرسکتے ہیں۔
سندیپ لامیچھانے نے اپنانیپال کی نمائندگی کرتے ہوئے آخری انٹرنیشنل کرکٹ میچ اگست 2023 میں کھیلا تھا اور اب ان کے لیے ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے لیے قومی اسکواڈ میں شمولیت کا دروازہ بھی کھل گیا ہے، وہ ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے لیے اسکواڈ میں منتخب ہونے کے لیے دستیاب ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں ایک17 سالہ لڑکی نے کرکٹر کے خلاف شکایت درج کروائی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ نیپالی کرکٹر نے کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل کے کمرے میں اس کے ساتھ زیادتی کی۔
اس کے بعد رواں سال 12 جنوری کو لامیچھانے کی طرف سے دائر نظرثانی کی درخواست پر ہائی کورٹ نے کرکٹر کو 20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا تھا بعدازاں انہیں گرفتار کرکے سزا سنائی گئی تھی، جس کے بعد سے نوجوان کرکٹر قید و بند کی صعوبت برداشت کررہے تھے۔
یاد رہے کہ سندیپ لامیچھانے پاکستان سپر لیگ، بگ بیش لیگ اورانڈین پریمیئرلیگ میں بھی کھیل چکے ہیں۔
آئندہ ماہ سے امریکا میں شروع ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں نیپال کا سفر 4 جون کو شروع ہونے والا ہے، نیپال کے ساتھ گروپ ڈی میں بنگلہ دیش، سری لنکا اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں شامل ہیں۔