شاہین شاہ آفریدی کوورلڈکپ سے پہلے جتنی بھی کرکٹ کھیلنے کو ملے ان کے لیے بہتر ہوگا، چیف سلیکٹر
قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر ہارون رشید نے پاکستانی ٹیم کی سلیکشن کو چیلنج قرار دے دیا۔
پاکستان میں کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں چیف سلیکٹر ہارون رشید نے کہا کہ ٹیم کا انتخاب کرتے ہوئے حریف کی قوت اور کنڈیشنز کو پیش نظر رکھا جاتا ہے،ہم کپتان اور ٹیم مینجمنٹ کی مشاورت سے کھلاڑیوں کا انتخاب کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سری لنکا سے ٹیسٹ سیریز کیلیے متوازن اسکواڈ منتخب کیا گیا، پاکستانی بیٹنگ لائن مضبوط ہے، ہمیں صرف بابر اعظم پر انحصار نہیں کرنا، محمد رضوان، شان مسعود، امام الحق،سعود شکیل، عبداللہ شفیق ہر قسم کی کنڈیشنز میں رنز بنانے کی اہلیت رکھتے ہیں،سب کو اپنا کردار نبھاناہے۔
ہارون رشید نے کہا کہ نوجوان محمد حریرہ نے خود کو سلیکشن کا اہل ثابت کیا، خوش آئند امرہے کہ کافی نئے کھلاڑی سامنے آرہے ہیں، سب کو ایک ساتھ نہیں آزمایا جاسکتا۔
انھوں نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی کوورلڈکپ سے پہلے جتنی کرکٹ کھیلنے کو ملے ان کے لیے بہتر ہوگا، میگا ایونٹ میں مکمل فٹ اور ردھم میں بولنگ کرنے والے پیسر نمایاں فرق ثابت ہوسکتے ہیں، ہم حسن علی کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، نسیم شاہ نے غیرمعمولی کارکردگی سے خود کو ہر طرز کی کرکٹ میں منوایاہے، عامر جمال پیس بولنگ کے ساتھ بیٹنگ میں بھی اچھا پرفارم کر سکتے ہیں۔
چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس نعمان علی،محمد نواز اور ابرار کے صورت میں کوالٹی اسپن اٹیک بھی موجود ہے، اگرپلان کے مطابق پرفارم کریں تو ٹیسٹ سیریز میں سری لنکا کو ہراسکتے ہیں۔
ہارون رشید نے کہا کہ فیوچر ٹورز پروگرام میں کم ٹیسٹ میچز میسر ہیں، اگر تعداد بڑھ جائے تو پاکستان ٹیم کی کارکردگی کا گراف مزید اونچا جاسکتاہے، ایشیا کپ اور ورلڈکپ کے لیے ایسا کمبی نیشن ترتیب دیں گے جو فائنل تک پہنچ سکے۔