دفاعی چیمپئن انگلینڈ اپنے چھ میں سے پانچ میچ ہارنے کے بعد 10 ٹیموں کے ٹیبل میں سب سے نیچے آچکا ہے۔
ورلڈ کہ کی دوڑ میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ 10 ٹیموں کے ٹیبل میں سب سے نیچے آچکا ہے کیونکہ انگلش ٹیم اب تک کھیلے گئے چھ میں سے پانچ میچ ہار چکی ہے جبکہ احمد آباد میں ہفتے کے روز روایتی حریف آسٹریلیا کے خلاف ایک اور شکست سیمی فائنل میں پہنچنے کی ان کی رہی سہی امیدوں کو بھی ختم کر دے گی۔
بین اسٹوکس کا کہنا ہے کہ "میرے خیال میں مسئلہ یہ ہے کہ ہم بہت پست ہوگئے ہیں۔ آپ سچ پوچھیں تو ہم حقیقت میں بہت نچلے درجے پر آ گئے ہیں،"
"ہم نے اس ورلڈ کپ کے دوران ہر وہ چیز کرنے کی کوشش کی ہے، جس میں ہم جانتے ہیں کہ مخالف پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے، یا کسی اور طریقے سے دباؤ کو بھگانے کی کوشش کے ذریعے، جو ہم جانتے ہیں کہ ہم پہلے بھی کر چکے ہیں مگر اس سب کے باوجود ہمٰں کامیابی نہیں ملی۔
اسٹوکس نے مزید کہا کہ "ہر وہ موقع جو ہمارے سامنے آیا جہاں ہمیں لگتا ہے کہ ہم کھیل پر کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں، اپوزیشن اسے واپس لانے میں کامیاب ہو گئی اور ہم ابھی اپنا مکمل کھیل پیش نہیں کر سکے۔
انگلینڈ نے اپنے بقیہ تین میچ جیتنے کی صورت میں فائنل فور میں جگہ بنانے کی ریاضیاتی مساوات کی کسی بھی بات کو ایک طرف کردیا ہے، لیکن پانچ بار کے چیمپئن آسٹریلیا کے ساتھ تصادم نے اسٹوکس اور ان کے ساتھی کھلاڑیوں کو پرجوش کردیا، ایشز سیریز کے 2-2 سے ختم ہونے کے تین ماہ بعد دنیائے کرکٹ کی دونوں بڑی ٹیمیں بھارت میں مدِ مقابل ہوں گی۔
اسٹوکس نے کہا کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کسی بھی کھیل میں جب بھی دونوں ممالک ایک دوسرے کے آمنے سامنے آتے ہیں تو یہ ہمیشہ ایک بڑا موقع ہوتا ہے۔
آسٹریلیا کا سامنا کرنے کے بعد، دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو 8 نومبر کو پونے میں ہالینڈ اور 11 نومبر کو کولکتہ میں پاکستان سے مقابلہ کرنا ہے۔ اسٹوکس نے کہا کہ ہمارا سفر ورلڈ کپ میں تباہ کن رہا ہے اور اس میں کوئی فائدہ نہیں کیونکہ یہ سچ ہے۔،،