۔محمد نواز نے ویرات کوہلی کو اوور کی چوتھی گیند فل ٹاس کرائی جس پر انہوں نے چھکا جڑ دیا جبکہ امپائر نے نو بال کا اشارہ کردیا
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے پاک بھارت میچ میں امپائرنگ کے معیار پر سوالات اٹھ گئے،میلبورن میں ہونے والے اس سنسنی خیز مقابلے میں حارث رئوف نے19 واں اوور مکمل کیا تو بھارت کو آخری اوور میں جیت کے لیے 16 رنز درکار تھے، محمد نواز نے ویرات کوہلی کو اوور کی چوتھی گیند فل ٹاس کرائی جس پر انہوں نے چھکا جڑ دیا جبکہ امپائر نے نو بال کا اشارہ کردیا، بھارت کو نہ صرف 7 رنز بلکہ فری ہٹ بھی مل گئی جس نے بلیو شرٹس کے لیےجیت آسان بنادی، امپائر نے اوور ہائٹ ہونے پر نو بال دی مگر پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم مطمئن نظر نہیں آئے اور ان کی امپائرز سے بحث بھی ہوئی۔
آسٹریلیا کے سابق کرکٹر بریڈ ہوگ نے سوشل میڈیا پر امپائرنگ کے معیار پرسوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ محمد نواز کی جو گیند نوبال قراردی گئی اس پرامپائرنے ریویو کیوں نہیں کیا؟
دوسرے فری ہٹ پر ویرات کوہلی کے بولڈ ہونے پر اس گیند کو ڈیڈ بال کیوں نہیں قرار دیا گیا۔
ایک سابق کرکٹر نے کہا کہ کریز سے باہر پائوں ہونے پر کبھی نو بال نہیں ہوتی، ایک سراسر جرم ہے، سوشل میڈیا پر امپائر کے فیصلوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔