news
English

فکسنگ کے الزامات: ثبوت لاؤ ورنہ عدالت میں آؤ، بورڈ کی وارننگ

پاکستانی کرکٹرز نے بطور تجزیہ کار سابق ساتھیوں اور بورڈ کے عملے کے ٹی وی پر آنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔

فکسنگ کے الزامات: ثبوت لاؤ ورنہ عدالت میں آؤ، بورڈ کی وارننگ

 پی سی بی نے قومی کرکٹ ٹیم پر فکسنگ کے الزامات لگانے والوں کو ثبوت سامنے لانے یا پھر عدالت میں ملنے کی وارننگ دے دی، ذرائع کے مطابق اس حوالے سے لیگل ڈپارٹمنٹ کو باضابطہ طور پر ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں، ٹیم ذرائع کے مطابق امریکا میں کسی کھلاڑی کے کسی قسم کی منفی سرگرمی میں ملوث ہونے کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔ 
آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیشلز اور ٹیم کے ساتھ موجود سیکورٹی منیجر نے سب پر مکمل نظر رکھی، دوسری جانب حارث رئوف کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے نے پلیئرز کو اپنی سیکؤرٹی کے بارے میں تشویش کا شکار کردیا،اسی ڈر سے بابر اعظم سمیت بعض کرکٹرز فوری طور پر وطن واپس آنے سے گریز کر رہے ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں امریکا اور بھارت کے خلاف ناکامیوں نے پاکستانی ٹیم کو پہلے راؤنڈ تک محدود رکھا، نوآموز میزبان ٹیم کے خلاف اپ سیٹ شکست اور روایتی حریف سے جیتا ہوا میچ ہارنے پر شائقین خاصے ناراض ہوئے، کینیڈا اور آئرلینڈ کیخلاف کامیابیاں کسی کام نہ آئیں، شرمناک کارکردگی کے بعد قومی کرکٹرز ہر جانب سے تنقید کی زد میں آئے ہوئے ہیں، سابق کرکٹرز دل کھول کر تنقید کے نشتر برسا رہے ہیں، سوشل میڈیا پر مداحوں کا غصہ بھی کم ہونے کا نام نہیں لے رہا، پی سی بی کو اندازہ تھا کہ ایسا ہوگا البتہ میچ فکسنگ کے الزامات نے کرکٹرز کو پریشان کر دیا ہے۔
 
ذرائع کے مطابق حالیہ دنوں میں بعض یوٹیوبرز اور صحافیوں نے اس حوالے سے خاصی باتیں کی ہیں جنھیں بھارتی میڈیا نے بھی شہ شرخیوں میں شائع کیا، ٹیم ذرائع کے مطابق امریکا میں کسی کھلاڑی کے منفی سرگرمی میں ملوث ہونے کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی، آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیشلز اور ٹیم کے ساتھ موجود سیکورٹی منیجر نے سب پر مکمل نظر رکھی تھی، ویسے بھی موجودہ ٹیم میں شامل کرکٹرز بالخصوص بابر اعظم، شاہین آفریدی، محمد رضوان اور شاداب خان کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ کبھی کسی منفی سرگرمی کا حصہ نہیں بنے، اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی ذرائع نے کہا کہ ہم ان منفی باتوں سے مکمل طور پر واقف ہیں، کھیل کی حد تک تنقید بالکل کریں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا، البتہ فکسنگ جیسے بے بنیاد الزامات کسی صورت برداشت نہیں کیے جا سکتے۔ 
اس سوال پر کہ کیا بورڈ خود ان الزامات کی تحقیقات کرے گا، ذرائع نے کہا کہ پی سی بی کو کوئی شکوک نہیں تو وہ کیوں انکوائری کرے؟ جنھوں نے الزامات لگائے وہی ثبوت بھی لائیں، ہم نے لیگل ڈپارٹمنٹ کو ہدایت جاری کردی ہے کہ ایسے افراد کو نوٹس جاری کیے جائیں، ان سے ثبوت مانگے جائیں گے، عدم فراہمی پر ہتک عزت پر زر تلافی طلب ہوگی، ویسے ہی اب اس حوالے سے پنجاب میں نیا قانون آچکا ہے،6 ماہ میں فیصلہ بھی آجائے گا۔ دوسری جانب حارث رئوف کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے نے پلیئرز کو اپنی سیکؤرٹی کے بارے میں تشویش کا شکار کر دیا ہے۔ انھیں ڈر ہے کہ کہیں وہ بھی اپنی فیملی کے ساتھ باہر جائیں تو ایسے ہی لوگ بدتمیزی نہ کریں،اسی ڈر سے بابر اعظم سمیت بعض کرکٹرز فوری طور پر وطن واپس آنے سے گریز کر رہے ہیں، البتہ پی سی بی کی جانب سے ٹیم کو تحفظ کی مکمل یقین دہانی کرا دی گئی،کھلاڑیوں سے کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی وقت انھیں کوئی مسئلہ ہو تو فوری طور پر حکام کو آگاہ کیا جائے، ٹیم ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا، بعض ٹی وی چینلز کے نام نہاد ماہرین اور چند یوٹیوبرز نے کھلاڑیوں کے خلاف ایسا نفرت انگیز ماحول بنا دیا ہے کہ وہ کہیں آنے جانے سے بھی ڈرنے لگے ہیں۔