news

کوئی نیوٹرل وینیو نہیں چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی

ٹورنامنٹ کی میزبانی کے حقوق چند سال قبل پاکستان کو دیئے گئے تھے لیکن بھارت کی شرکت کے حوالے سے بات چیت ہوتی رہی ہے۔

کوئی نیوٹرل وینیو نہیں چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی

بھارت کی جانب سے نیوٹرل وینیو کے مطالبات کے باوجود پاکستان چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کا خواہشمند ہے۔ اس حوالے سے گورننگ بورڈ میٹنگ میں بورڈ حکام نے ارکان پر واضح کردیا ہے کہ کوئی نیوٹرل وینیو نہیں چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ایونٹ کے حوالے سے اب بھی کوئی پلان بی نہیں بنایا گیا، فیصلہ حکومتیں کریں گی لیکن امید ہے بلیو شرٹس یہاں آئیں گے۔ 
ٹورنامنٹ کی میزبانی کے حقوق چند سال قبل پاکستان کو دیئے گئے تھے لیکن بھارت کی شرکت کے حوالے سے بات چیت ہوتی رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی 2025 کا انعقاد آئندہ برس پاکستان میں ہونا ہے، ہربارکی طرح اب بھی بھارت اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے حوالے سے ناز نخرے دکھارہاہے، گذشتہ چند روز سے ایک بار پھر بھارتی میڈیا پر منفی خبروں کی بھرمار ہے کہ ٹیم کو سرحد پار نہیں بھیجا جائے گا۔ 
گذشتہ دنوں لاہور میں پی سی بی گورننگ بورڈ میٹنگ میں گوکہ بجٹ کا معاملہ چھایا رہا لیکن آخرمیں چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی، حکام نے شرکا سے کہا کہ ہمیں 95 فیصد امید ہے کہ آئندہ برس چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان آئے گی لیکن اس کا فیصلہ کرکٹ بورڈز نہیں کرسکتے،یہ دونوں ملکوں کی حکومتوں کو طے کرنا ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے کوئی پلان بی نہیں بنایا ہم یہی چاہتے ہیں کہ ایونٹ کا ملک میں ہی انعقاد ہو،اب تک تو بھارتی ٹیم کی آمد کے حوالے سے مثبت اشارے ہی ملے ہیں۔ 
یاد رہے کہ مجوزہ شیڈول کے مطابق چیمپئنزٹرافی کا افتتاحی میچ 19 فروری کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا،24 تاریخ کو پاکستان اور بنگلہ دیش کا راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم پر سامنا ہونا ہے۔  
پاک بھارت معرکہ آرائی یکم مارچ کو لاہورمیں ہوگی،5 اور 6 مارچ کو سیمی فائنلز بالترتیب کراچی اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے،9 مارچ کو  فائنل کا انعقاد قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا۔ 
دوسری جانب گورننگ بورڈ میٹنگ میں حیران کن طورپر پاکستانی ٹیم کی ورلڈکپ 2024 میں مایوس کن کارکردگی پر کوئی بات ہی نہیں ہوئی، ٹیم میں سرجری کے بارے میں اور نہ ہی قیادرت کی تبدیلی پر ارکان کو اعتماد میں لیا گیا، اب گذشتہ روز سابق کرکٹرز سے چیئرمین پی سی بی نے تجاویز طلب کی ہیں جن کی روشنی میں مستقبل کے فیصلے کیے جائیں گے۔