مینجمنٹ کمیٹی کی منظوری سے 6 ہفتوں کی نفسیاتی مشاورت کے لیے 25 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔
ماہر نفسیات کا تقررقومی کرکٹ ٹیم کے کسی کام نہ آ سکا جب کہ ورلڈکپ کے دوران کھلاڑیوں نے مقبول بابری کے ساتھ سیشنز نہیں لیے۔
پی سی بی نے افغانستان سے سیریز میں مقبول بابری کو اسکواڈ میں بطور اسپورٹس ماہر نفسیات شامل کیا، مینجمنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں بتایا گیا کہ بابری کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد بورڈ معاہدے کی ورلڈکپ تک توسیع کرنے پر غور کر رہا ہے،6 ہفتوں کی مشاورت کے لیے انھیں 25 لاکھ روپے دینے کی کمیٹی سے منظوری لی گئی، وہ ان دنوں اسکواڈ کے ساتھ بھارت میں ہی موجود ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ماہر نفسیات کی تقرری قومی ٹیم کے کسی کام نہ آئی، کھلاڑیوں نے انھیں سنجیدگی سے نہیں لیا، ورلڈکپ کے دوران اب تک کسی کرکٹر کا ماہر نفسیات کے ساتھ سیشن نہیں ہو سکا، مقبول بابری نے جب کبھی کوشش کی تو پلیئرز نے جواب دیا کہ انھیں کسی سیشن کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر میں اسپورٹس مینز میں ذہنی صحت کے حوالے سے آگاہی بڑھ چکی ہے، البتہ پاکستان میں اس حوالے سے شعور کی کمی ہے، ایشیا کپ میں بھارت سے بدترین شکست کے بعد پاکستانی کرکٹرز ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئے تھے جس سے کارکردگی پر خراب اثر پڑا، ورلڈکپ میں بھی روایتی حریف سے ہارنے کے بعد مزید تین میچز میں بھی گرین شرٹس حریفوں کو زیر نہ کر سکے۔
ایسے میں ماہر نفسیات کے مشورے کھلاڑیوں پر مثبت اثرات ڈال سکتے تھے لیکن انھوں نے اس معاملے کو اہمیت دینا مناسب نہ سمجھا۔ گرین شرٹس اب کولکتہ پہنچ چکے ہیں جہاں منگل کو بنگلہ دیش سے مقابلہ ہوگا، ٹیم کا فائنل فور میں جگہ بنانا اب تقریبا ناممکن ہی لگتا ہے۔