news
English

پاکستانی میدانوں کو بدستور آباد رکھنے کی تیاری کرلی گئی

پاکستانی میدانوں کو بدستورآباد رکھنے کی تیاری کر لی گئی، اگلے فیوچر ٹور پروگرام میں 12 ہوم سیریز شامل ہیں۔

پاکستانی میدانوں کو بدستور آباد رکھنے کی تیاری کرلی گئی

2023 سے 2027 تک کے فیوچر ٹور پروگرام کو تقریبا حتمی شکل دے دی گئی، پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو فیصل حسنین نے بھی گذشتہ دنوں ایک بیان میں کہا تھا کہ ایف ٹی پی 80 فیصد تک فائنل ہے،ممبر ممالک اس پر مزید تبادلہ خیال25 اور26 جولائی کو برمنگھم میں آئی سی سی میٹنگ کے دوران کریں گے۔

نمائندہ ’’کرکٹ پاکستان‘‘ کے پاس فیوچر ٹور پروگرام کی کاپی موجود تاہم اس میں ابھی ردوبدل بھی ممکن ہے،اس عرصے میں پاکستان کرکٹ ٹیم باہمی سیریز کے کم از کم 133 میچز کھیلے گی، ان میں 29 ٹیسٹ، 49 ون ڈے انٹرنیشنل اور55 ٹی ٹوئنٹی شامل ہیں، آئی سی سی اور اے سی سی کے ایونٹس اس سے الگ ہیں۔

پاکستان ٹیم کے میچز کی تعداد ویسٹ انڈیز (146) اور بنگلہ دیش (144) سے بھی کم ہے،گرین کیپس (29)کے مقابلے میں انگلینڈ 42،آسڑیلیا 41، بھارت 38 اور بنگلہ دیش 34 ٹیسٹ میچز کھیلے گا، بنگلہ دیش 59 اورسری لنکا 58 کے سوا دیگر تمام ممالک کے ون ڈے میچز 50 سے کم ہیں، پاکستان کی 27 میں سے12 ہوم سیریز ہیں،15 غیرملکی ٹورز ہوں گے، سب سے زیادہ 4، 4مرتبہ سری لنکا اور آسٹریلیا سے مقابلے ہونے ہیں۔

انگلینڈ اور بنگلہ دیش سے 3 ،3 سیریز طے ہیں، جنوبی افریقہ، افغانستان، ویسٹ انڈیز، زمبابوے،آئرلینڈ اور نیوزی لینڈ سے 2،2 جبکہ نیدرلینڈز سے ایک سیریز ہوگی،بھارت کے ساتھ اس بار بھی کوئی سیریز شامل نہیں ہے۔ ایف ٹی پی کے مطابق جون،جولائی 2023کے دورئہ سری لنکا میں پاکستانی ٹیم 2 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور ایک ٹی20 میچ کھیلے گی۔

اگست 2023 میں افغانستان سے اوے سیریز میں3 ٹی ٹوئنٹی میچز شیڈول ہیں۔اکتوبر،نومبر میں بھارت ورلڈکپ کی میزبانی کرے گا۔دسمبر 2023 اور جنوری 2024 میں گرین کیپس آسٹریلیا میں 3 ٹیسٹ میچز کھیلیں گے۔فروری،مارچ 2024 میں ویسٹ انڈین ٹیم پاکستان میں 3 ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز میں حصہ لے گی۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل گرین شرٹس مئی میں نیدرلینڈز، آئرلینڈ اور انگلینڈ جا کر مختصر طرز کے 3،3 میچز میں شریک ہوں گے، جون 2024 میں میگا ایونٹ ویسٹ انڈیز اور امریکا میں ہوگا۔اگست میں بنگلہ دیش سے 2 ٹیسٹ میچز کی ہوم سیریز شیڈول ہے۔اکتوبر میں انگلش کرکٹ ٹیم3 ٹیسٹ میچز کیلیے پاکستان کی مہمان بنے گی۔

نومبر 2024 کے دورہ آسٹریلیا میں گرین شرٹس 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز کھیلیں گے۔نومبر اور دسمبر کے زمبابوین ٹور میں بھی پاکستانی ٹیم کو 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز میں حصہ لینا ہے۔ دسمبر 2024 اور جنوری 2025 میں جنوبی افریقہ کا دورہ طے ہے جس میں 2 ٹیسٹ،3 ون ڈے اور تین ٹوئنٹی ہوں گے۔

جنوری 2025 میں کیویز کے دیس میں پاکستانی ٹیم 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔فروری میں ہوم ٹرائنگولر سیریز میں گرین شرٹس کم از کم 4 ون ڈے میچز میں حصہ گے۔فروری، مارچ 2025 میں پاکستان چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا۔مئی میں بنگلہ دیش سے ہوم سیریز میں 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی ہوں گے۔اگست 2025 میں افغانستان سے3 ٹوئنٹی 20 میچز کی اوے سیریز شیڈول ہے

۔ستمبر،اکتوبر میں آئرلینڈ سے ہوم سیریز 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل ہو گی۔اکتوبر میں ہی جنوبی افریقی ٹیم پاکستان کی مہمان بن کر2ٹیسٹ،3 ٹوئنٹی20 اور 3 ون ڈے میچز کھیلے گی۔نومبر میں سری لنکا سے ہوم سیریز میں3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے۔ جنوری، فروری 2026 میں آسٹریلیا سے3 ٹوئنٹی 20 میچز کی ہوم سیریز طے ہے۔اسی ماہ بھارت اور سری لنکا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا آغاز ہوگا۔

میگا ایونٹ کے بعد مارچ 2026 میں آسٹریلوی ٹیم پھر پاکستان آ کر3 ون ڈے میچز کھیلے گی۔مارچ،اپریل میں پاکستانی ٹیم کا دورئہ بنگلہ دیش شیڈول ہے جس میں 2 ٹیسٹ،3 ون ڈے اور3ٹوئنٹی 20میچز ہونے ہیں۔

اپریل، مئی 2026 میں گرین شرٹس زمبابوے جا کر3ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز میں جلوہ گر ہوں گے۔جولائی کے دورہ ویسٹ انڈیز میں3ٹیسٹ اور اتنے ہی ون ڈے میچز رکھے گئے ہیں۔اگست، ستمبر میں گرین کیپس انگلینڈ جا کر 3 ٹیسٹ کھیلیں گے۔

اکتوبر میں سری لنکن ٹیم پاکستان آ کر 3 ٹی ٹوئنٹی میچز میں حصہ لے گی،اس کے بعد ہوم ٹرائنگولر سیریز میں بھی گرین شرٹس کم از کم چار ون ڈے میچز کھیلیں گے۔نومبر2026 میں سری لنکا سے گرین کیپس کے 2 ہوم ٹیسٹ میچز بھی ہوں گے۔مارچ 2027میں نیوزی لینڈ کیخلاف 2 ٹیسٹ میچز کی ہوم سیریز شیڈول ہے۔