news
English

بڑی سرجری کی ضرورت، کے تبصرے کے بعد ٹیم کو سپورٹ کرنےکی اپیل

رواں ہفتے کے شروع میں، محسن نقوی نے بھارت کے خلاف شکست کے بعد کھل کر ٹیم پر تنقید کی تھی اور اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اہم تبدیلیاں ضروری ہیں۔

بڑی سرجری کی ضرورت، کے تبصرے کے بعد ٹیم کو سپورٹ کرنےکی اپیل

پی سی بی کے سربراہ نے شائقین اور قوم سے ’بڑی سرجری کی ضرورت ہے‘ کے تبصرے کے بعد پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کرنے کی اپیل کردی۔ 
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے حال ہی میں اپنے پہلے کے مضبوط موقف کو معتدل کیا ہے اور قوم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے دوران کرکٹ ٹیم کے پیچھے کھڑے ہوں۔ 
دوسری جانب پاکستانی ٹیم نے ایک چیلنجنگ ٹورنامنٹ کا سامنا کیا ہے، اپنے تین میں سے دو میچ ہارے ہیں اور اب وہ جلد ہی اس منظرنامے سے باہر نکلنے کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ 
رواں ہفتے کے شروع میں، محسن نقوی نے بھارت کے خلاف شکست کے بعد کھل کر قومی ٹیم پر تنقید کی تھی اور اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اہم تبدیلیاں ضروری ہیں۔ 
انہوں نے ریمارکس دیے کہ ٹیم کی خراب کارکردگی معمولی ایڈجسٹمنٹ کے بجائے مکمل اوور ہالنگ کی ضرورت کا اشارہ دیتی ہے۔
نقوی نے اپنے سخت بیان میں کہا تھا کہ"ایسا لگتا تھا کہ ایک معمولی سرجری کام کرے گی، لیکن اس خراب کارکردگی کے بعد، مجھے اب یقین ہے کہ ایک بڑی سرجری کی ضرورت ہے۔ قوم جلد ہی ایک بڑی تبدیلی دیکھے گی،" 
اپنے پہلے کے تبصروں کے باوجود، محسن نقوی اب شائقین پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ٹیم کی حمایت کریں اور ٹورنامنٹ کے اختتام کا انتظار کریں۔ 
بدھ کےروز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ایک مقامی نیوز آؤٹ لیٹ سے بات چیت کرتے ہوئے، انہوں نے اشارہ دیا کہ بات چیت جاری ہے اور اس وقت تفصیلات میں جانا قبل از وقت ہے۔ 
محسن نقوی نے کہا کہ "مشاورت جاری ہے اور اس موڑ پر اس معاملے پر مزید بات کرنا مناسب نہیں ہے۔"  
جب ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد ممکنہ اقدامات کے بارے میں سوال کیا گیا تو محسن نقوی نے صبر کا مشورہ دیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ لیگ مرحلے میں ابھی بھی میچ کھیلے جانے ہیں۔ 
محسن نقوی نے ٹیم کے لیے قومی حمایت کی اہمیت پر زور دیا، اور اس بات پر بھی زور دیا کہ "ہمیں موجودہ اسکواڈ کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔" 
انہوں نے یقین دلایا کہ ٹیم کو قوم کی حمایت کی ضرورت ہے اور ہر کوئی اس کی کامیابی کے لیے امید اور دعا کررہا ہے جیسا کہ ٹورنامنٹ آگے بڑھ رہا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم آگے تک جائے گی۔