news
English

بورڈ ہر غلط فیصلے کا ملبہ سرپرست اعلیٰ پر ڈالنے لگا

گزشتہ دنوں پی سی بی نے ٹی  10 لیگ کیلیے پاکستانی پلیئرزکوجاری کردہ این او سی منسوخ کردیے تھے

بورڈ ہر غلط فیصلے کا ملبہ سرپرست اعلیٰ پر ڈالنے لگا فوٹو: اے ایف پی

سڈنی: پی سی بی اپنے ہر غلط فیصلے کا ملبہ سرپرست اعلیٰ پر ڈالنے لگا،حکومتی حلقے اس  پر ناخوش ہیں، دوسری جانب سرکارکی مداخلت کا الزام لگاکرآئی سی سی بھی کارروائی کر سکتی ہے۔

گزشتہ دنوں پی سی بی نے ٹی  10 لیگ کیلیے پاکستانی پلیئرزکوجاری کردہ این او سی منسوخ کردیے تھے، اس حوالے سے جب کھلاڑیوں نے احتجاج کیا توان سے کہا گیا کہ یہ فیصلہ وزیراعظم کی جانب سے سامنے آیا ہے۔

ویب سائٹ ’’کرک انفو‘‘کے مطابق عمران خان نے براہ راست چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے رابطہ کر کے کہا کہ بھارتی مالکان اوران کی سرمایہ کاری کے سبب پاکستانی کرکٹرزکا اس ایونٹ میں حصہ لینا مناسب نہ ہوگا، اسی رپورٹ میں پاکستانی کرکٹرزکی ممکنہ بغاوت کا بھی تذکرہ تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ بورڈ کے ایک آفیشل نے باقاعدہ حکمت عملی کے تحت یہ خبرمیڈیا میں لیک کی تاکہ اعلیٰ حکام کو بچا کر تنازع کا ملبہ حکومت پر ڈالا جائے، ٹی 10لیگ کا میزبان امارات کرکٹ بورڈ بھی پی سی بی کے غیرپیشہ ورانہ رویے پر سخت ناراض ہے، حد تو تب ہوئی جب سرفراز احمد کوکپتانی سے ہٹانے کی ذمہ داری بھی وزیراعظم پر عائد کر دی گئی۔

وکٹ کیپر بیٹسمین کے قریبی حلقے یہ بتاتے ہیں کہ ان سے کہا گیا بورڈ تو ورلڈکپ تک کپتان رکھنا چاہتا تھا مگر عمران خان خوش نہیں اور انہی کے کہنے پر فیصلہ کرنا پڑا، قومی کرکٹرز کو بھی یہی جواز دیا گیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پی سی بی کے ہر غلط فیصلے کا ذمہ دار سرپرست اعلیٰ کو قرار دینے پر اعلیٰ حکومتی شخصیات بھی خوش نہیں،ان کے مطابق ملک کو ان دنوں کئی مسائل کا سامنا ہے وزیر اعظم انھیں دیکھیں یا کرکٹ کے معاملات سنبھالیں گے۔

دوسری جانب یہ حکمت عملی  بورڈ کو مہنگی بھی پڑ سکتی ہے، آئی سی سی کرکٹ میں حکومتی مداخلت کو برداشت نہیں کرتی، اگر امارات بورڈ نے کونسل سے شکایت کر دی تو معاملہ سنگین بھی ہوسکتا ہے۔