پی سی بی کی جانب سے ملکی تاریخ میں پہلی بار سوست وادی میں بھی خواتین کرکٹرز کے لیے ٹرائلز کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ویمنز کرکٹ کے لیے اوپن ٹرائلزآج سے شروع ہوں گے جوتین ستمبر تک جاری رہیں گے، 14 شہروں میں ہونے والے ان ٹرائلز کا مقصد ملک بھر سے ویمن کرکٹ میں نیا ٹیلنٹ تلاش کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ گراس روٹ لیول پر ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے کے لیے ملک بھر میں خواتین کے لیے اوپن ٹرائلز کا انعقاد کرے گا۔ 14 شہروں میں سے، پی سی بی وادی سوست میں پہلی مرتبہ خواتین کے کرکٹ ٹرائلز کی میزبانی کرے گا، یہ خطہ اپنے دلکش مناظر اور پُرجوش کرکٹ کمیونٹی کے لیے جانا جاتا ہے۔ انڈر19 اور ایمرجنگ ٹرائلز کا مقصد ملک بھر سے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانا ہے۔
یہ اقدام دور دراز علاقوں میں خواتین کی صلاحیتوں کو تلاش کرنے اور نکھارنے کے پی سی بی کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔
گزشتہ روز پی سی بی کی پریس ریلیز میں بتایا گیا تھا کہ ٹرائلز دو مرحلوں میں ہوں گے، جن میں گلگت، ہنزہ اور سوست میں 5 سے 7 اگست تک ٹرائلز ہوں گے، جبکہ دوسرا مرحلہ 21 اگست سے شروع ہوگا اور 3 ستمبر کو اختتام پذیر ہوگا۔ ٹرائلز کی کسی بھی تاریخ پر بارش ہونے کی صورت میں متعلقہ شہر کے ٹرائلز 4 سے 5 ستمبر تک منعقد کیے جائیں گے۔
سابق بین الاقوامی کرکٹرز اسد شفیق اور بتول فاطمہ سمیت خواتین کی قومی سلیکشن کمیٹی کے ارکان ملک بھر میں ٹرائلز منعقد کریں گے۔ اس میں دو کیٹگریز شامل ہوں گی - انڈر 19اور ایمرجنگ یکم ستمبر 2005 کو یا اس کے بعد پیدا ہونے والے کھلاڑی انڈر19 ٹرائلز کے لیے اہل ہیں۔ دوسرے مرحلے میں کھلاڑی آن لائن فارم پُر کرکے ٹرائلز کے لیے خود کو رجسٹر کراسکتے ہیں، جو پی سی بی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہو گا۔
کھلاڑیوں کو ٹرائلزکے لیے اپنے بھرے ہوئے فارم اصل اور پیدائشی سرٹیفکیٹس، بے فارم یا قومی شناختی کارڈ کی کاپی دونوں کے ساتھ لانے کی ضرورت ہوگی۔ کھلاڑیوں کی سہولت کے لیے وہ گراؤنڈ میں اپنی رجسٹریشن بھی کرواسکتی ہیں۔سابق ٹیسٹ کرکٹر اور سلیکشن کمیٹی کے رکن اسد شفیق کا کہناتھا کہ "یہ ٹرائلز سلیکٹرز کو خواتین کرکٹرز کی اگلی نسل کو دریافت کرنے اور انٹرنیشنل لیول کے لیےتیار کرنے میں مدد کریں گے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے خواہشمند ہیں کہ ملک کے ہر کونے سے ٹیلنٹ کو چمکنے کا مناسب موقع ملے۔ یہ عمل انہیں ڈومیسٹک ٹیموں کی نمائندگی کرنے کے قابل بنائے گا اور آخر کاروہ مستقبل میں قومی ٹیموں کے لیے کھیلنے کا باعث بنے گا۔،،
سابق وکٹ کیپر بلے باز اور سلیکشن کمیٹی کی رکن بتول فاطمہ نے کہا کہ اوپن ٹرائلز نوجوان ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے کی ہماری کوششوں کے سلسلے میں ایک اہم قدم ہے۔ ہم خواتین کی کرکٹ کے مستقبل کے ستاروں کو آگے آتے اور اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔ میری تمام والدین سے درخواست ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو ملک گیر سلیکشن ٹرائلز میں حصہ لینے میں ان کی مدد کرکے ان کے کرکٹ کے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد کریں۔،،