آج دونوں میٹنگ میں شریک ہوں گے،بابر کی ذکا اشرف سے الگ ملاقات بھی طے ہوچکی ہے۔
عہدوں سے استعفیٰ دیں گے یا برطرفی ہوگی، بابر اعظم اور مکی آرتھر کے لیے مشکل فیصلے کا وقت قریب آ گیا جب کہ آج دونوں دیگر آفیشلز کے ساتھ بورڈ حکام کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں شریک ہوں گے۔
قومی ٹیم کی ایشیا کپ اور ورلڈکپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد بابر اعظم کی کپتانی پر تنقید کے نشتر برسائے جا رہے ہیں، کئی سابق اسٹارز نے انھیں قیادت چھوڑ کر صرف بیٹنگ پر توجہ دینے کا مشورہ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بورڈ بھی اس سے متفق ہے، البتہ بعض حلقوں نے آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریز میں بابر کو کپتان برقرار رکھنے اور صرف وائٹ بال کرکٹ میں ذمہ داری واپس لینے کا مشورہ دیا ہے۔
آج ہونے والی میٹنگ میں چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کپتان سے دوٹوک بات کریں گے، ذرائع کے مطابق بابر اعظم خود بھی قیادت چھوڑ سکتے ہیں، البتہ اگر ایسا نہ ہوا تو بورڈ کو خود کوئی قدم اٹھانا پڑے گا۔
حکام سمجھتے ہیں کہ کپتانی کے بوجھ سے آزاد ہو کر بابر بطور بیٹر ٹیم کے زیادہ کام آ سکتے ہیں، بھارتی بلے باز ویراٹ کوہلی کا بھی کھیل قیادت چھوڑنے کے بعد مزید بہتر ہو گیا تھا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ٹیم ڈائریکٹر مکی آرتھر سمیت دیگر کوچز کو بھی مستعفی ہونے کا آپشن دیا جائے گا، اگر وہ نہ مانے تو معاہدے کی تکمیل تک نیشنل کرکٹ اکیڈمی وغیرہ میں کام کرنے کی ہدایت ملے گی، پی سی بی حکام ملکی کوچز کا تقرر چاہتے ہیں، اس حوالے سے مختلف آپشنز پر پہلے ہی غور شروع ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ آرتھر آن لائن کوچنگ کی وجہ سے زیرتنقید رہے ہیں،انھوں نے انگلش کائونٹی ڈاربی شائر کے ساتھ مصروفیات کی وجہ سے کْل وقتی ملازمت قبول نہیں کی تھی، ڈویژن ٹو چیمپئن شپ میں ان کی ٹیم14 میں سے کوئی میچ نہیں جیت سکی اور8 ٹیموں میں چھٹے نمبر پر رہی تھی۔
ورلڈکپ 2023 میں پاکستانی سائیڈ کی کارکردگی بھی مایوس کن رہی اور وہ سیمی فائنل میں بھی رسائی حاصل نہیں کر سکی۔