news
English

پہلے ایک ٹیم تو پوری کرلیں، 2 ٹیموں کی تجویز پر کامران اکمل کا ردعمل

کراچی: قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل کا بھارت کی طرز پر 2 ٹیمیں ترتیب دینے کے معاملے پر دلچسپ ردعمل

پہلے ایک ٹیم تو پوری کرلیں، 2 ٹیموں کی تجویز پر کامران اکمل کا ردعمل

پاکستان میں دو قومی ٹیموں کی تشکیل کی خبروں کے حوالے سے کامران اکمل نے کہا کہ پہلے ایک ٹیم تو پوری کرلیں، بھارت نے مختصر فارمیٹس کے لیے الگ ٹیمیں ترتیب دی ہیں، کامران اکمل نے مزید کہا کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ پاکستانی بینچ کی قوت مضبوط کرنے کا بہترین ذریعہ ہے، ہم اپنی ڈومیسٹک کرکٹ کی بدولت 19-2018 سے قبل 2 یا 3 ٹیمیں بناسکتے تھے، پاکستان میں ڈپارٹمنٹل کرکٹ بہت اہم تھی، میں اسے جانتا ہوں کیونکہ میں نے کئی برس یہ تک کرکٹ کھیلی ہے۔ اس سے بہت اچھا ٹیلنٹ نکل کر سامنے آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب سے ہم نے اس طرز کو چھوڑا ہے ہمارے لیے ایک ٹیم بھی بنانا مشکل ہوگیا ہے، سابق وکٹ کیپر بلے باز نے سوال کیا کہ اگر 6 ٹیموں کا سیٹ اپ فائدہ مند تھا تو فواد عالم کئی برسوں تک ٹیم میں واپسی کیوں نہیں کرپایا۔

اس سے قبل اتوار کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل نے بابر اعظم کی بیٹنگ کی تعریف کی لیکن اس بات پر بھی اصرار کیا کہ ان کی کپتانی میں بہتری کی گنجائش ہے۔

وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل کا خیال ہے کہ پاکستانی کپتان بابر اعظم کو اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے جنوبی افریقہ کے سابق کپتان گریم اسمتھ کی تقلید کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسمتھ کی عمر صرف 22 سال تھی، جب انہیں 2003 کے ورلڈ کپ میں  ٹیسٹ اور ون ڈے میں جنوبی افریقہ کا کپتان مقرر کیا گیا۔