ذکا اشرف کی واپسی کے بعد فرنچائزز کے اونرز ملاقات کر کے اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے
پی ایس ایل فرنچائزز کوایونٹ سے ہونے والی آمدنی میں سے حصے کا انتظار ہے جب کہ اب تک آٹھویں ایڈیشن کی 90 فیصد ادائیگی ہو جانی چاہیے تھی مگر ایسا نہیں ہوسکا۔
پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن سے 5 ارب روپے سے زائد کی آمدنی ہوئی ہے،5 فیصد حصہ پی سی بی اور 95 فیصد حصہ 6 فرنچائزز کو ملے گا، سینٹرل پول کی غیرآڈٹ شدہ تفصیلات کے مطابق ایک ٹیم کے حصے میں 84 کروڑ روپےسے زائد رقم آئے گی، ان میں سے اخراجات کی رقم منہا ہوگی جو 40 سے 55 فیصد تک ہو سکتی ہے۔
ٹی وی پروڈکشن کی 95فیصد رقم کی ادائیگی بھی فرنچائزز کے ذمے ہوتی ہے،معاہدے کے تحت 5 جولائی تک منافع میں سے 50 فیصد ادا کیا جانا تھا مگر تاحال اس حوالے سے کوئی اپ ڈیٹ نہیں دی گئی،اس سے قبل مئی میں 40 فیصد رقم واجب الادا تھی، اس کا پی سی بی نے فرنچائزز کوحساب بھیجا مگر کئی امور پراختلافات بھی سامنے آئے، آخری 10فیصد ادائیگی10 دسمبر تک کرنا ہوگی۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کو فرنچائزز کے چیف فنانشل آفیسرز (سی ایف اوز ) کی میٹنگ طلب کر لی گئی جس میں کوئی پیش رفت متوقع ہے، لیگ کے معاملات سے فرنچائزز خوش نہیں ہیں، اونرز ذکا اشرف سے ملاقات میں تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں، مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ان دنوں آئی سی سی میٹنگز میں شرکت کیلیے جنوبی افریقہ میں موجود ہیں،ان کی وطن واپسی کے بعد ہی کوئی میٹنگ ہو سکے گی۔
یاد رہے کہ آٹھویں ایڈیشن کے فائنل میں لاہورقلندرز نے ملتان سلطانز کو زیر کرکے ٹرافی حاصل کی تھی۔