براڈکاسٹنگ رائٹس سے95 فیصد رقم فرنچائزز کو ملے گی، ڈالرز کی قدر میں اضافے سے آمدنی بڑھنے کا امکان کم،4 چینلز دوڑ میں شامل۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل فرنچائزز نے اپنے خزانے بھرنے کے لیے براڈ کاسٹنگ رائٹس سے امیدیں وابستہ کرلی ہیں۔
پی ایس ایل براڈکاسٹنگ رائٹس کی فنانشل بڈ منگل کو کھولی جائے گی،اس سے قبل ریزرو پرائس کا فیصلہ ہوگا،ذرائع کے مطابق2 سالہ رائٹس کے لیے 6 سے7 ارب روپے کی ریزرو پرائس رکھی جائے گی۔
اس بار پی سی بی نے صرف ایسے کمپنیز کو بڈنگ میں شریک ہونے کی اجازت دی ہے جن کے اپنے اسپورٹس چینل ہیں یا وہ کسی چینل سے لیٹر لے کر آئیں گی، 4 چینلز اس دوڑ میں موجود ہیں، بڈز میں سب سے بڑی بولی والے ادارے کو براڈ کاسٹنگ کے حقوق مل جائیں گے۔
ریزرو پرائس کی بڈ نہ ملنے پر پی سی بی کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ بڈرز کو بڈز پر نظر ثانی کا کہے یا پراسس ہی معطل کر دے، سابقہ کنٹریکٹ کی ویلیو 2 ارب روپے لگی تھی مگر بعد میں ریزرو پرائس 3.7 ارب کر دی گئی،2 سالہ مدت کے لیے حقوق 4.3 ارب روپے میں فروخت ہوئے تھے، پی سی بی نے غیرملکی کمپنی کولگن بیور سے میڈیا رائٹس کی ویلیو لگوائی جو 6 ارب روپے تک ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ساڑھے 6 ارب روپے تک میں رائٹس فروخت ہوسکتے ہیں، یہ گذشتہ معاہدے سے زیادہ رقم ہوگی،اس میں سے 95 فیصد شیئر پی ایس ایل فرنچائزز کا ہی ہوگا، بیشتر سیروگیٹ ایجنسیاں ایڈورٹائزنگ پر پابندی کے سبب مالی مشکلات کا شکار ہیں، ان کی آمدنی کا انحصار اسی کنٹریکٹ پر ہے، البتہ ڈالر کی بڑھتی قدر کو اگر دیکھا جائے تو روپے میں زیادہ رقم کا اتنا فائدہ نہیں ہوگا، یہ پہلے معاہدے کے برابر یا تھوڑی زیادہ ہی بنے گی۔
فرنچائزز کوکھلاڑیوں کو ادائیگی اور پروڈکشن پر ڈالرز میں ہی رقم خرچ کرنا پڑتی ہے، دوسری جانب اس بار کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کے انٹرنیشنل رائٹس کو اپنی دیگر کرکٹ کے ساتھ منسلک نہیں کیا، اس لیے زیادہ رقم ملنے کا امکان نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ مینجمنٹ کمیٹی کو حکومت نے ہر فیصلے سے قبل اجازت لینے کا پابند کیا ہوا ہے، اسے بڑی مشکل سے پی ایس ایل رائٹس فروخت کرنے کی اجازت ملی ہے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل بڈ کمیٹی کے سربراہ جاوید مرتضیٰ ہیں، دیگر ارکان میں بابر حمید، نائلہ بھٹی، صہیب شیخ، برکت میمن، محسن حسن، شایان ندیم، ثمین رانا، حیدر اظہر (فرنچائز ممبرز) علی نقوی (آبزرور) شعیب خالد اور سعد اظہر (سیکریٹری) شامل ہیں۔