news
English

کرکٹ کو فٹبال کی طرح چلانا تباہی مچادے گا، رمیز راجہ

سابق کرکٹر کا کہنا ہے کہ معیاری کوچز کے لیے گراس روٹ لیول کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

کرکٹ کو فٹبال کی طرح چلانا تباہی مچادے گا، رمیز راجہ PHOTO: Reuters

 اپنے آفیشل یو ٹیوب چینل پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سابق قومی کپتان رمیز راجہ نے کہا کہ کوچنگ اسٹاف کے بارے میں قومی ٹیم کے کپتان کی بھی ایک واضح رائے ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں فٹ بال کا ماڈل لانے سے مینجرز کے پاس زیادہ اختیارات آجائیں گے جس سے یہ کھیل تباہی کا شکار ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ٹیم کے ساتھ اتنی بڑی تعداد میں کوچنگ اسٹاف کا ہونا کسی صورت بھی فائدہ مند نہیں ہے۔ کیونکہ کرکٹ ٹیم میں کپتان کا کردار کوچ سے زیادہ اہم اور ضروری ہوتا ہے۔ ہم کوچ کو زیادہ سے زیادہ اختیارات دے کر ٹیم کے کپتان کی اتھارٹی کو زائل کررہے ہیں کیونکہ کرکٹ کو فٹبال کی طرح چلانے سے یہ کھیل تباہی و بربادی کا شکار ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فٹبال میں ٹیم کے کپتان سے زیادہ اس کے مینجر کی چلتی ہے۔ اس طریقے کو اگر کرکٹ میں لایا جائے گا تو اس سے کنفیوزن پھیلے گا۔

1992 کی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم میں شامل رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ وہ ٹیم میں کھلاڑیوں سے زیادہ کوچز کے عمل دخل کی مخالفت کرتے ہیں۔ یہ سمجھ میں نہیں آرہا کہ کھلاڑیوں سے زیادہ کوچز کو پیسے کیوں دیئے جارہے ہیں؟ جبکہ کوچز کا کردار صرف نیٹ اور ڈریسنگ روم تک ہوتا ہے جبکہ میدان کے اصل کھلاڑی ٹیم کے پلیئرز ہوتے ہیں جو ٹیم کو میچ جتواتے ہیں۔

رمیز راجہ  نے کہا کہ آپ کسی انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑی کا بالنگ یا بیٹنگ کا انداز تبدیل نہیں کرسکتے کیونکہ یہ اسی وقت ممکن ہوسکتا تھا جب انہوں نے کرکٹ کھیلنا شروع کیا تھا اب جبکہ ایک کھلاڑی انٹرنیشنل لیول پر کھیل رہا ہے تو اسے اس کا انداز تبدیل کرنے پر کیسے مجبور کیا جاسکتا ہے۔