سابق چیئرمین پی سی بی نے پرتھ ٹیسٹ میں شاہین آفریدی اور سرفراز کی کارکردگی پر سوال اٹھادیا۔
سابق کرکٹر رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ پرتھ ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی ناکامی کے پیچھے ’ارادے اور تکنیک‘ کا فقدان نظر آرہا تھا، دوسری اننگز میں مایہ ناز بلے بازوں کا صرف 31 ویں اوور میں آئوٹ ہوجانا مایوس کن تھا۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے پرتھ ٹیسٹ کے دوران پاکستانی ٹیم کی خامیوں کو سے پردہ اٹھادیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے آسٹریلیا کے خلاف اتوار کے روز پرتھ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ کے دوران پاکستانی ٹیم کی کمزوریوں اور خامیوں کو بے نقاب کیا جس کے باعث پاکستانی ٹیم کو 360 رنز کے بھاری مارجن سے شکست ہوئی۔
تقریباً دو سال تک پی سی بی میں خدمات انجام دینے والے سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کہا کہ چوتھے دن ہی پاکستان کے کھیل سے ارادہ اور تکنیک غائب نظر آرہی تھی۔
رمیز راجہ نے اپنے یوٹیوب چینل پر پرتھ ٹیسٹ میں پاکستان کی کارکردگی کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان کے 'مزاحمتی انداز' سے ارادہ اور تکنیک دونوں غائب تھے۔ دوسری اننگز میں صرف 31 اوورز میں مایہ ناز بلے باز آئوٹ ہوگئے جو کہ مایوس کن تھا، آسٹریلیا کے کھلاڑی کسی اور ہی لیول پر نظر آرہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ دوسری اننگز کے دوران پاکستانی بلے باز بری طرح ناکام رہے اور صرف 30.2 اوورز میں ہی آل آؤٹ ہوگئے، ایسا تو ون ڈے میں بھی نہٰں ہوتا۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کے 450 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی ٹیم محض 89 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی، مہمان ٹیم کی جانب سے سعود شکیل نے سب سے زیادہ 24 رنز بنائے۔
پاکستان کی 1995ء کے بعد آسٹریلیا میں اپنی پہلی ٹیسٹ جیت کی کوشش نیتھن لائن اور کینگروز کے زبردست حملے کے باعث ناکام ہوگئی جس نے تیزی سے چار دن کے اندر کھیل کا اختتام کیا۔ مچل اسٹارک، پیٹ کمنز اور جوش ہیزل ووڈ پر مشتمل آسٹریلین اٹیک کے خلاف قومی ٹیم کا ایک بھی بلے باز نہیں ٹک سکا۔
پرتھ ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی شرمناک شکست کے بعد ہر طرف سے تنقید کی نشتر چلائے جارہے ہیں۔