ورلڈ کپ کے اہم میچ میں بھارت کے ہاتھوں عبرتناک شکست پر گرین شرٹس کو ہر جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔
پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان پریشر میچ میں بھارتی ٹیم کا سامنا کرنے میں قطعی طور پر ناکام رہا۔ رمیز راجہ نے اس اہم مقابلے میں قوم کی توقعات پر پورا نہ اترنے اور بھارت کے ساتھ اہم میچ میں مقابلہ کرنے میں ناکامی پر گرین شرٹس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے احمد آباد میں کھیلے گئے اہم ترین میچ میں روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں پاکستان کی عبرتناک شکست پر شدید تنقید کی ہے۔ رمیز راجہ نے پاکستانی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ اس بات پر تشویش کا اظہار بھی کیا کہ قومی ٹیم کی ورلڈ کپ 2023 کی مہم کے لیے اس شکست کے باعث بہت نقصان ہوسکتا ہے۔
پاکستان، بھارت کو ایک مشکل ہدف دینے کی راہ پر تھا کیونکہ کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا تھامگر اس کے بعد پوری ٹیم صرف 191 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔
بھارتی کپتان روہت شرما کی شاندار اننگز کی بدولت بھارت نے پاکستان کیخلاف تقریباً 20 اوورز پہلے ہی زبردست کامیابی حاصل کرلی۔
رمیز راجہ نے آئی سی سی ریویو پوڈ کاسٹ کے تازہ ترین ایپی سوڈ میں کہا کہ "اسشکست سے پاکستان کو نقصان پہنچنا چاہیے کیونکہ وہ مقابلہ کرنے کے قابل ہی نہیں لگ رہے تھے۔"
"جب آپ بھارت کے خلاف کھیل رہے ہوتے ہیں تو ظاہر ہے کہ یہ ایسا ماحول ہوتا ہے جہاں بھارت کے 99 فیصد پرستار اور حامی موجود ہوتے ہیں، ظاہر ہے کہ اس صورتحال میں آپ مغلوب ہوں گے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ مقابلہ ہی نہ کریں۔
سابق چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا میں یہ سب سمجھتا ہوں، لیکن بابر اعظم نے چار یا پانچ سال تک اس ٹیم کی قیادت کی ہے، لہذا آپ کو اس موقع پر اٹھنا پڑے گا، اگر جیت نہیں سکتے تو کم از کم مقابلہ تو کرنا چاہیے، افسوسناک طور پر پاکستان ایسا نہیں کر سکا، پاکستان نے کرکٹ ورلڈ کپ کے اپنے ابتدائی دو میچوں میں نیدرلینڈز اور سری لنکا کے خلاف جیت سے آغاز کیا تھا۔ لیکن خراب کارکردگی کا مطلب ہے کہ پاکستان اب 1992ء سے اب تک ورلڈ کپ میں بھارت کیخلاف کھیلے گئے اپنے تمام آٹھ میچ ہار چکا ہے۔،،
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے خلاف خوفناک حد تک دبائو میں ہے،یہ ایک حقیقت ہے اور پاکستان کو اس کے بارے میں کچھ کرنا چاہیے۔"