رمیز راجہ نے اسٹرائیک ریٹ پر زیادہ زور دینے کے بجائے زیادہ متوازن نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔
رمیز راجہ نے ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹرائیک ریٹ پر زیادہ زور دینے کے بجائے ٹیم کو زیادہ متوازن نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ نے ٹی 20 ورلڈ کپ 2024ء سے قبل اسٹرائیک ریٹ کے جنون کی وجہ سے مین ان گرین پر تنقید کی۔ رمیز راجہ کا یہ بیان انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں پاکستان کی 2-0 سے شکست کے بعد سامنے آیا ہے۔ 61 سالہ سابق کھلاڑی کا خیال ہے کہ پاکستان کے پاس ایسے کھلاڑی نہیں ہیں جو مسلسل زیادہ اسٹرائیک ریٹ پر کھیل سکیں۔
رمیز راجہ نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ "سب سے پہلے، تجرباتی موڈ سے باہر نکلیں۔ مناسب کمبی نیشن کے ساتھ جائیں اور خدا کے لیے براہ کرم سٹرائیک ریٹ فوبیا سے باہر آئیں کیونکہ پاکستان کے پاس اس معیار کے کھلاڑی نہیں ہیں۔ ہم سٹرائیک ریٹ پر مبنی ٹیم بنانے کی کوشش کر کے سب کچھ برباد کر دیں گے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ "آپ نے اوپننگ کمبی نیشن کو تبدیل کر کے اس ٹیم کو تباہ کر دیا ہے۔ مڈل آرڈر میں کوئی کردار متعین نہیں ہے۔ آل راؤنڈرز مڈل آرڈر میں شامل ہیں اور دو وکٹ کیپر کھیل رہے ہیں، فاسٹ باؤلرز بدلتے رہتے ہیں اور پاکستان کے اسپنرز گیند کو سپن نہیں کرتے، کھلاڑیوں میں کوئی اعتماد نہیں ہے۔" قبل ازیں کپتان بابر اعظم نے جمعرات کو چوتھے ٹی ٹونٹی میں انگلینڈ کے خلاف شکست پر غور کیا اور مڈل آرڈر بلے بازوں کو بہتر کارکردگی دکھانے کو کہا۔
بابر اعظم نے کہا کہ “پہلے چھ اوور ہم نے بہت اچھا کھیلا۔ اس کے بعد وکٹیں گرتے ہی رفتار بدل گئی۔ ہمارے مڈل آرڈر کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ آپ کو درمیان میں اور آخر میں بھی 2،3 اچھے اوورز کی ضرورت ہے۔ انگلینڈ کی باؤلنگ بہت اچھی تھی۔ امید ہے کہ ہم ورلڈ کپ میں ایسا نہیں کریں گے۔ ہم نے انجریز کی وجہ سے کچھ تبدیلیاں کیں۔ ہمارا پاور پلے اچھا تھا۔ ہم نے پیچ میں اچھی کرکٹ کھیلی ہے۔“
واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم ٹی 20 ورلڈ کپ 2024ء میں اپنا پہلا میچ جمعرات 6 جون کو امریکا کے خلاف ڈیلاس میں کھیلے گی۔