سینٹرل کنٹریکٹ کا اچھا فارمولہ بنائیں،سرفراز احمد کو ٹیم میں ہونا چاہیے، سابق کپتان
قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا ہے کہ ایشیاکپ میں پاکستان کے پاس فتح کا اچھا موقع ہوگا۔
پاکستان میں کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو انٹرویو دیتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ ایونٹ میں 3 پاک بھارت میچز ہونے کا امکان ہوگا، پاکستانی ٹیم کی خاص طور پرفاسٹ بولنگ بہت اچھی ہے۔ بھارتی ٹیم کے ساتھ کچھ مسائل ہیں،پاکستان کو اچھی فائٹ کرکے ایشیاء کپ جیتنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ بابر اعظم نے پاکستان کرکٹ کے لیے جو کردیا وہ ایک عظیم پلیئر کی نشانی ہے، کپتان بننے کے بعد ان کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آگئی ہے۔
راشد لطیف نے کہا کہ لیگز میں شرکت اچھی بات ہے، ہماری ایکسپورٹ تو بند ہیں،ہم پلیئرز ایکسپورٹ کرسکتے ہیں تو کیوں نہ کریں، ویسٹ انڈیز یہی کررہا ہے۔ پی سی بی کو بھی اس معاملے میں دیکھنا اور ہاتھ ہلکا رکھنا چاہیے، سب لیگز کے لیے ایک قانون بنانا چاہیے، کسی ایونٹ میں فری تو کہیں 10ہزار کا این اوسی دیا جا رہا ہے، یہ مناسب نہیں۔
سینٹرل کنڑیکٹ کی رقم دگنی کرنے سے مسائل حل ہونے کے سوال پر راشد لطیف نے کہا کہ یہ اضافہ کم ہے، بظاہر تو اچھا لگ رہا ہے کہ 30 کے بجائے 45لاکھ روپے ہوگئے۔ دوسری جانب دیکھیں کہ کوئی کسی لیگ کا 8لاکھ ڈالر کا کنٹریکٹ بھی چھوڑ رہا ہے، سال میں پی ایس ایل کے سوا پلیئر لیگ بھی ایک ہی کھیل سکتا ہے،تقابلی جائزہ لیا جائے تو یہ ایک پیچیدہ صورتحال ہے۔
انہوں نے کہا فرض کریں کہ بابر اعظم، شاداب خان، محمد رضوان، امام الحق، فخرزمان، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط نہ کریں تو کیا ہوگا؟
فنانس اور اسپورٹس مینجمنٹ کے ماہرین کے ساتھ بیٹھ کر کوئی اچھا فارمولہ بنانے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ پلیئرز پاور کا تاثر نہ ہو اور پی سی بی کا کام بھی پورا ہوجائے۔ انھوں نے کہا کہ سرفراز احمد تجربہ کار کھلاڑی ہیں،ان کو محمد حارث کی جگہ اسکواڈ میں ہونا چاہیے۔