بالنگ میں 4 وکٹیں حاصل کرنے کے بعد، سکندررضا نے بلےبازی میں بھی کمال دکھایا، 54 گیندوں پر ناقابل شکست 102 رنز بنائے جو کہ زمبابوے کے کسی کھلاڑی کی ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں اب تک کی تیز ترین سنچری ہے۔
زمبابوے کے مایہ ناز آل راؤنڈر سکندر رضا نے ماسٹرکلاس پرفارمنس سے اہم اعزاز اپنے نام کرلیا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) ورلڈ کپ کوالیفائر کے پانچویں میچ میں زمبابوے نے گزشتہ روز نیدر لینڈز کو 6 وکٹوں سے شکست دی جبکہ زمبابوین آل راؤنڈر سکندر رضا میچ میں بہترین کارکردگی دکھانے پر پلیئر آف دی میچ قرار پائے، اپنی ماسٹرکلاس پرفارمنس سے زمبابوے کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر سکندر رضا نے بین الاقوامی کرکٹ میں ایک اہم اعزاز بھی اپنے نام کرلیا۔
سکندر رضا نے کوالیفائر میچ کے دوران 10 اوورز میں 55 رنز کے عوض 4 ڈچ کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھانے اور بیٹنگ کے دوران 54 گیندوں پر 102 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلنے پر اہم اعزاز اپنے نام کیا اور وہ ون ڈے میچ میں تیز ترین سنچری بنانے کے ساتھ ساتھ چار وکٹیں حاصل کرنے والے زمبابوے کے پہلے جبکہ دنیا کے 16 ویں کرکٹر بن گئے۔
یاد رہے کہ سکندر رضا پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے اور وہ پاکستان ایئرفورس (پی اے ایف) میں پائلٹ بننا چاہتے تھے لیکن آنکھوں کے ٹیسٹ میں کامیاب نہ ہونے پر اُن کا یہ خواب پورا نہ ہوسکا۔
سکندررضا نے اسکاٹ لینڈ سے سافٹ ویئر انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی اور وہ 2007 سے زمبابوے کرکٹ سے وابستہ ہیں جبکہ انہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 2013 میں پاکستان ہی کے خلاف کیا تھا۔