news
English

رشاد حسین کا پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر ہونے کا امکان

بنگلہ دیشی کرکٹر رشاد حسین، جو حالیہ 20 ورلڈ کپ میں تیسرے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر کے طور پر ابھرے ہیں، خود کو ریڈ بال کرکٹ کے لیے اپنی تیاری کے حوالے سے اپ ڈیٹ رکھتے ہیں۔

رشاد حسین کا پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر ہونے  کا امکان

بنگلہ دیشی ٹیم پاکستان کے خلاف اپنی آئندہ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کی تیاری کر رہی ہے جبکہ ٹیم کے کپتان نجم الحسین شانتو نے رشاد حسین کے ممکنہ ٹیسٹ ڈیبیو سے متعلق قیاس آرائیوں کو دور کر دیا ہے۔ 
رشاد حسین، جو حالیہ ٹی20 ورلڈ کپ میں 14 اسکلپس کی متاثر کن تعداد کے ساتھ تیسرے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر کے طور پر ابھرے ہیں، خود کو ریڈ بال کرکٹ کے لیے اپنی تیاری کے حوالے سے اپ ڈیٹ رکھتے ہیں۔ 
بنگلہ دیشی کپتان شانتو نے ایک تقریب میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے، رشاد حسین کے بارے میں عملی خدشات کی وجہ سے محتاط امید کا اظہار کیا۔ 
نجم الحسین شانتو نے کہا کہ "میرے خیال میں یہ سلیکٹرز سے پوچھنا بہتر ہوگا، لیکن میرے تجربے سے، مجھے نہیں لگتا کہ وہ [رشاد] اس وقت ریڈ بال کرکٹ کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔" 
رشاد حسین کی ترقی کے پیچھے کوچنگ کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، شانتو نے ٹیم کے باؤلنگ کوچ مشتاق احمد کی طرف سے ادا کیے گئے اہم کردار پر روشنی ڈالی، ساتھ ساتھ مقامی اساتذہ جنہوں نے وقت کے ساتھ ساتھ رشاد کی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا ان کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ "یقینی طور پر، اس نے [مشتاق] نے ہمارے ساتھ اچھا کام کیا، لیکن میں صرف مشتاق احمد کو کریڈٹ نہیں دینا چاہتا۔ اس سے پہلے مقامی کوچز رشاد کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔ مشتاق احمد کئی سالوں سے بنگلہ دیش کے لیے کھیلے تھے اور ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کوچ تھے، انہوں نے اپنے تجربات اور کچھ حکمت عملی کے پہلوؤں کو رشاد کے ساتھ شیئر کیا، جس سے انہیں واقعی مدد ملی۔،،
نجم الحسین شانتو نے مزیدکہا کہ "مقامی کوچز نے تکنیکی پہلوؤں میں اس کی مدد کرنے میں بڑا کردار ادا کیا۔ انہوں نے اس کی حوصلہ افزائی کی اور اس کی کمیوں کی نشاندہی کی۔ سہیل اسلام اور کچھ دوسرے جیسے مقامی کوچز نے رشاد کے ساتھ کام کیا۔"
انہوں نے کہا کہ اس لیے مجھے یقین ہے کہ مقامی کوچ اور مشتاق دونوں ہی کریڈٹ کے مستحق ہیں۔ آگے بڑھتے ہوئے، بی سی بی فیصلہ کرے گا کہ کون سا کوچنگ گروپ ہمارے لیے بہتر ہوگا اور مجھے یقین ہے کہ ان کے دلوں میں ہمیشہ ہمارے بہترین مفادات ہوتے ہیں۔‘‘ 
یاد رہے کہ بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان دو ٹیسٹ میچز ہوں گے جن کے مقابلے21 سے 25 اگست تک راولپنڈی اور 30 ​​اگست سے 3 ستمبر تک کراچی میں شیڈول ہیں۔