news
English

روہت شرما نے جیت کا کریڈٹ سری لنکا کی محنت کو دے دیا

تین میچوں کی سیریز میں بھارت نے پہلا میچ ڈرا کیا تھا، دوسرا ہارا تھا، اور فائنل میچ میں شکست کھا گیا تھا،جس سے سری لنکا نے 27 سال بعد بھارت کے خلاف کوئی ون ڈے سیریز جیتی ہے۔

روہت شرما نے جیت کا کریڈٹ سری لنکا کی محنت کو دے دیا

سری لنکا کے ہاتھوں ون ڈے سیریز میں شکست کے بعد، روہت شرما نے دورے کے دوران مطمئن ہونے کے دعووں کو مسترد کردیا۔  
میچ کے بعد پریزنٹیشن کی تقریب کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا شکست پر مطمئن ہونا ایک مسئلہ رہا ہے، خاص طور پر ان کی حالیہ ٹی20 ورلڈ کپ جیتنے اور ٹی20 سیریز میں سری لنکا کے خلاف مضبوط کارکردگی کے بعد، جس پر روہت شرما نے فوری طور پر اس کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ ہندوستان کے لیے کھیل رہے ہوتے ہیں تو کوئی خوش فہمی نہیں ہوتی، ہمیں کریڈٹ دینا ہوگا جہاں کریڈٹ واجب الادا ہے، سری لنکا نے ہم سے بہتر کھیلا، اس میں کوئی شک نہیں، ہم نے حالات کو دیکھا، گیند کو تیز کرنا چاہتے تھے، مگر مخالف ٹیم کی کارکردگی بہتر تھی"۔ 
روہت شرما نے اس شکست کی وجہ ٹرننگ پچوں پر بھارتی بلے بازوں کی طرف سے سری لنکا کے اسپنرز کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے میں ناکامی کو قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم نے سیریز کے دوران اچھی کرکٹ نہیں کھیلی اور اسی وجہ سے ہم یہاں کھڑے ہیں۔ اس پورے عرصے میں کچھ مثبت امر بھی تھے۔ اسپنرز نے کس طرح گیند بازی کی، کچھ بلے بازوں نے بھی ویسی پرفارمنس نہیں دی جیسی ان سے توقع تھی۔ ہم سیریز ہار گئے اور مجھے لگتا ہے کہ بہت سارے ایسے شعبے ہیں جن کو ہمیں دیکھنے کی ضرورت ہے۔" 
انہوں نے ایسے حالات میں گیند بازوں کا سامنا کرتے ہوئے بلے بازوں کی بہادری اور جارحیت کی ضرورت پر زور دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ بھارت اس سلسلے میں پوری سیریز میں قدرے کم رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ایسی پچوں پر گیند بازوں کا مقابلہ کرنا ضروری ہے، جہاں گیند ٹرن کر رہی ہو اور اسکور کرنا مشکل ہو۔ تھوڑا سا بہادر اور جارح ہونا ضروری ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہم پوری سیریز میں اتنے جارحانہ تھے کہ انہیں قابو میں رکھ سکیں۔ تھوڑا سا دباؤ تھا بلے بازوں پر، اسی وجہ سے ہم ان سے پیچھے رہ گئے۔" 
انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ہم کہاں غلطی کر رہے ہیں، ہمیں کس چیز کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انفرادی طور پر ہم نے اس موضوع پر بہت سے کھلاڑیوں سے بات کی ہے کہ انہیں ان حالات میں اسپن کھیلنے کے بہت زیادہ مواقع ملیں گے۔ ان وکٹوں پر، جہاں پچ سست ہے، جہاں کچھ گیندیں ٹرن کر رہی ہیں اور کچھ نہیں، آپ کو ایک گیم پلان کے ساتھ جانا ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ، آپ کو اپنے شاٹس کھیلنے کی بھی ضرورت ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ تمام چھ گیندوں کا دفاع کریں گے، تو ایسی پچ پر ایسا ممکن نہیں ہے۔ اس میں، ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم نے کہاں غلطیاں کی ہیں، ہم اسپن کے خلاف حاوی نہیں ہوئے، آپ کو تھوڑا سا غلبہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے اور سری لنکا کے اسپنرز نے ہمیں تینوں میچوں میں مسلسل دباؤ میں رکھا۔" 
روہت شرما نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم کیا کرسکتے ہیں، ایسی وکٹوں پر کن کھلاڑیوں کو موقع دیا جانا چاہیے۔ تاہم، جب آپ اس طرح کی چیلنجنگ پچوں پر کھیل رہے ہوں، تو یہ بھی ضروری ہے کہ آپ کی ٹیم کے انتخاب میں مستقل مزاجی ہو۔ کھلاڑیوں کے لیے صرف ایک یا دو مواقع ہونا کافی نہیں، ہم نے کوشش کی مگر یہ ہمارے لیے خراب سیریز رہی، ہم نے اسے قبول نہیں کیا۔ اچھی کرکٹ نہیں کھیل سکے اور اسی وجہ سے ہمارے پاس وہی نتیجہ ہے جو آج ہمارے سامنے ہے۔" 
واضح رہے کہ بھارتی ٹیم کا اگلا مقابلہ بنگلہ دیش سے ستمبر میں چنئی اور کانپور میں دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں ہوگا۔