news
English

بال ٹیمپرنگ کے الزامات پر روہت شرما کا انضمام الحق کو کرارا جواب

کبھی کبھی یہ ضروری ہوتا ہے کہ آپ اپنا دماغ کھولیں اور چیزوں کو وسیع تناظر میں دیکھیں، روہت شرما

بال ٹیمپرنگ کے الزامات پر روہت شرما کا انضمام الحق کو کرارا جواب

چندروزقبل پاکستان کے سابق لیجنڈری بیٹرانضمام الحق نے نشاندہی کی تھی کہ بھارتی بولر ارشدیپ سنگھ 15ویں اوور میں گیند کو ریورس کرنے میں کامیاب ہوئے جو کہ غیر معمولی ہے۔ انضمام الحق نے اپنے بیان میں اس غیرمعمولی ریورس کو بال ٹیمپرنگ سے تشبیہ دی تھی۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے ٹیم پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق کے ٹی20 ورلڈ کپ 2024ء میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے سپر 8 میچ کے دوران گیند کو جلد ریورس سوئنگ کرنے کی بھارتی بولر کی صلاحیت پر تبصرے کا جواب دے دیا۔ انگلینڈ کے خلاف سیمی فائنل سے پہلے، روہت شرما نے ناقدین پر زور دیا کہ وہ ایسا دعویٰ کرنے سے پہلے کھیل کے حالات کو سمجھیں۔ 
روہت شرما نے کہا کہ "میں کیا جواب دوں گا؟ اگر آپ سورج کے نیچے کھیل رہے ہیں اور وکٹیں اتنی خشک ہیں تو گیند خود ہی ریورس ہو جائے گی۔ گیند تمام ٹیموں کے لیے ریورس ہو رہی ہے، صرف ہمارے لیے نہیں۔ کبھی کبھی یہ ضروری ہوتا ہے کہ آپ اپنا دماغ کھولیں اور چیزوں کو وسیع تناظر میں دیکھیں۔ یہ سمجھنے کے لیے کہ ہم کہاں کھیل رہے ہیں ہم انگلینڈ یا آسٹریلیا میں نہیں کھیل رہے ہیں‘۔
واضح رہے کہ ٹیم پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے آسٹریلیا کے خلاف سپر ایٹ میچ کے دوران بھارتی بولر ارشدیپ سنگھ پر بال ٹیمپرنگ کا الزام لگایا تھا۔ 
ایک مقامی نیوز چینل کے ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے انضمام نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) پر زور دیا کہ وہ "آنکھیں کھولیں" اور مبینہ بدانتظامی کے خلاف تحقیقات کرے۔ انضمام الحق نے کہا کہ “ارشدیپ سنگھ کو 15ویں اوور میں ریورس سوئنگ مل رہی تھی،میرے لیے یہ منطقی نہیں ہے کیونکہ اس کے پاس وہ رفتار اور باؤلنگ ایکشن نہیں ہے جو بھمرا کے پاس ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ بیرونی طور پر 15ویں اوور سے بہت پہلے گیند پر کام کیا جا رہا تھا۔ اب وقت آگیا ہے کہ آئی سی سی اپنی آنکھیں کھلی رکھے اور برابری کے میدان کو یقینی بنائے"۔
ٹاک شو میں انضمام کے ساتھ بیٹھے سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم ملک نے بھی ان الزامات سے اتفاق کیا تھا۔ 
سلیم ملک جو ماضی میں تنازعات کا شکار رہے ہیں، نے انضمام کے تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس طرح کے الزامات ثابت ہو جائیں تو وہ کھیل کی سالمیت کو داغدار کر سکتے ہیں۔
سلیم ملک نے مزید کہا کہ "یہ ایک سنگین معاملہ ہے جس کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔ آئی سی سی کو ان چیزوں کو اپنے ریڈار سے پھسلنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔‘‘