news
English

کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار 2سپراوورز، بھارت نے افغانستان کوہرادیا

بھارت اور افغانستان کے درمیان ہونے والے آخری ٹی20 میچ میں کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار 2 ’سپر اوورز‘ہوئے، بھارت نے سیریز0-3 سے جیت لی۔

کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار 2سپراوورز، بھارت نے افغانستان کوہرادیا

انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار کسی میچ کا نتیجہ حاصل کرنے کے لیے 2 سپر اوورز کرائے گئے، دوسرے سپر اوور میں افغان ٹیم کو جیت کے لیے 12 رنز کی ضرورت تھی لیکن وہ صرف 1 رن ہی بناسکی۔ 
تفصیلات کے مطابق بھارت اور افغانستان کے درمیان 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کا آخری میچ بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جو کئی معاملات میں تاریخی ثابت ہوا۔ بھارتی کرکٹ فینزکے لیے سب سے بڑی خوشخبری یہ رہی کہ ہندوستان نے افغانستان کو آخری میچ میں بھی شکست دے کر سیریز پر 0-3 سے قبضہ کرلیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا جب کسی میچ کا نتیجہ حاصل کرنے کے لیے 2 سپر اوورز کرائے گئے۔ دوسرے سپر اوور میں افغان ٹیم کو جیت کے لیے 12 رنز کی ضرورت تھی لیکن وہ صرف 1 رن ہی بناسکی۔ 
ٹاس جیت کر بھارتی کپتان روہت شرما نے پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا، میچ کی شروعات اگرچہ خراب رہی اور 4 کھلاڑی محض 22 رنز کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ یشسوی جیسوال 4 رنز بناسکے، ویرات کوہلی 0 پر پویلین لوٹے، شیوم دوبے 1 اور سنجوسیمسن 0 پر آؤٹ ہوئے تو بھارتی ٹیم خاصے دباؤ میں تھی، لیکن کپتان روہت شرما اور رنکو سنگھ نے پہلے سنبھل کر کھیلا اور پھر آخر میں ایسی طوفانی بلے بازی کی کہ اپنی ٹیم کا اسکور 4.3 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 22 سے 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 212 رنز پر پہنچادیا۔
کپتان روہت شرما نے 69 گیندوں پر 8 چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 121 رنز بنائے۔ اس کے ساتھ ہی وہ بین الاقوامی ٹی20 کرکٹ میں سب سے زیادہ 5 سنچریاں بنانے والے واحد کھلاڑی بن گئے۔ دوسری طرف رنکو سنگھ نے بھی 39 گیندوں پر 6 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 69 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔  
افغان ٹیم کو جیت کے لیے 213 رنز کا ہدف ملا تھا اور ٹیم کو ایک اچھی شروعات بھی ملی تھی جب شروع کے تین بلے بازوں نے نصف سنچریاں بنائیں۔ رحمن اللہ گرباز نے 50، کپتان ابراہیم زادران نے 50 اور گلبدین نائب نے ناٹ آؤٹ 55 رنز کی اننگز کھیلی۔ محمد نبی نے بھی 16 گیندوں پر 34 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ عظمت اللہ عمرزئی 0 پر آئوٹ ہوئے، کریم جنت صرف2 رنز بناپائے اور نجیب اللہ زادران 5 رنز بناکرچلتے بنے۔ 
گلبدین نائب کی بہترین بلے بازی کے سبب افغانستان 22 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 212 رنز بنانے میں کامیاب ہوگیا، یعنی میچ ٹائی ہو گیا اور کرکٹ شیدائیوں کو فیصلے کے لیے سپر اوور کا انتظار کرنا پڑا، بھارت کی طرف سے گیندبازی بہت اچھی نہیں رہی، لیکن واشنگٹن سندر نے 3 اوورز میں صرف 18 رنز دے کر 3 اہم وکٹیں لیں۔ 
جب سپر اوور کرایا گیا تو پہلے افغانستان نے بلے بازی کی اور ایک وکٹ کے نقصان پر 16 رن بنائے۔ مکیش کمار کے اس اوور میں رحمن اللہ گرباز نے ایک چوکا اور محمد نبی نے ایک چھکا لگایا۔ باقی رنز دوڑ کر بنائے گئے۔ بھارت کی طرف سے روہت شرما اور یشسوی جیسوال بلے بازی کرنے اترے تو 4 گیندوں پر ہندوستان نے 14 رن بنا لیے کیونکہ تیسری اور چوتھی گیندوں پر روہت شرما نے چھکا لگا کر میچ پر ہندوستان کی گرفت مضبوط کر دی۔ اگلی 2 گیندوں پر 3 رن کی ضرورت تھی لیکن دونوں ہی گیندوں پر سنگلز ہی بن سکے اور ایک بارپھر میچ ٹائی ہوگیا۔  
جب دوسرا سپر اوور شروع ہوا تو پہلے ہندوستان نے بلے بازی کی۔ روہت شرما نے پہلی گیند پر چھکا، دوسری گیند پر چوکا اور تیسری گیند پر سنگل لیا۔ پھر چوتھی گیند پر رنکو سنگھ کیچ آؤٹ ہوگئے۔ پانچویں گیند پر سنجو سیمسن کوئی شاٹ نہیں لگاسکے اور بائی کا رَن لینے کی کوشش میں روہت شرما رَن آؤٹ ہوگئے۔ اس طرح ہندوستان نے 11 رنز بنائے۔ 12 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے والی افغان ٹیم کی پہلی وکٹ پہلی ہی گیند پر محمد نبی کی شکل میں گر گئی۔ روی بشنوئی نے انھیں باؤنڈری لائن پر کیچ آؤٹ کرایا۔ دوسری گیند پر کریم جنت نے 1 رن بنایا، اور تیسری گیند پر رحمن اللہ گرباز بھی کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اس طرح ہندوستان نے سانسیں روک دینے والے مقابلے میں جیت حاصل کرلی۔