news
English

پی سی بی نے این او سی پالیسی کو مزید سخت کردیا

پی سی بی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے دھچکے کے بعد اپنی این او سی پالیسی کو مزید سخت کرتے ہوئے صائم ایوب اور اعظم خان کو سی پی ایل کھیلنے سے روک دیا ہے۔

پی سی بی نے این او سی پالیسی کو مزید سخت کردیا

آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ 2024 میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعدکھلاڑیوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا، پی سی بی نے این او سی کی پالیسی کومزید سخت کرتے ہوئے صائم ایوب اور اعظم خان کو سی پی ایل کھیلنے سے روک دیا، دونوں کھلاڑی امریکا اور ویسٹ انڈیز میں منعقدہ ٹوئنٹی20 ورلڈکپ اسکواڈ کا حصہ تھے۔ 
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی این او سی پالیسی قومی اور عالمی سطح کے کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کو سالانہ 2 سے زیادہ بیرون ملک لیگز میں شرکت سے روکتی ہے،اس کا مقصد کھلاڑیوں پر کام کے بوجھ کو کم رکھنا اورقومی فریضے کو ترجیح دینا ہے۔ اسی پالیسی کی روشنی میں حکام نے کیریبیئن پریمیئر لیگ ٹیموں کی جانب سے برقرار رکھے جانے کے باوجود حالیہ ورلڈ کپ میں قومی اسکواڈ کا حصہ بننے والے اعظم خان اور صائم ایوب کے این او سی روک دیے ہیں، یہ ایونٹ آئندہ ماہ ہوگا۔  
ذرائع کے مطابق معاہدے کی رو سے پی سی بی سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کسی بھی کھلاڑی کی این او سی کے لیے درخواستوں کو مسترد کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے،اس سے دیگر پلیئرزکو بھی یہ واضح  پیغام دیا گیا ہے کہ قومی کرکٹرز اپنی من مانی نہیں کرسکتے۔ حال ہی میں لیگ اسپنر اسامہ میر کو بتایا گیا کہ انھوں نے سال کے لیے 2 لیگز کا اپنا کوٹہ ختم کر دیا ہے،انھوں نے دلیل دی کہ چونکہ وہ اس وقت پاکستانی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں لہذا انہیں انگلینڈ میں کھیلنے کی اجازت دی جانی چاہیے تاہم انھیں بتایا گیا کہ یہ فیصلہ بورڈ کو کرنا ہے۔ 
اس حوالے سے مزید معلوم ہوا ہے کہ پی سی بی حکام نے اپنے فیصلے سے دیگر بورڈز اور ٹی 20 لیگز میں شامل فرنچائزز کوبھی آگاہ کردیا ہے، انھیں بورڈ کی جانب سے جاری کردہ این او سی کے بغیر پاکستانی کھلاڑیوں کو پلیئنگ اسکواڈز میں شامل کرنے سے خبردارکیا گیا ہے۔ 
یاد رہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں انتہائی ناقص کاکردگی کے بعد ٹیم پاکستان اب آئندہ ماہ بنگلہ دیش کے ساتھ شیڈول ہوم سیریز کھیلے گی۔