سلمان بٹ نے پاکستان کرکٹ کے اندر یقین دہانیوں کی کمی اور اہم کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے رسک لینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
سلمان بٹ نے پاکستانی ٹیم کے لیے بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے حکمت عملی تجویز کر دی۔
پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف آئندہ ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی تیاریوں کے حوالے سے اپنی بصیرت کے ساتھ ساتھ خدشات کا اظہار بھی کیا ہے۔
کرکٹ پاکستان کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، سلمان بٹ نے پاکستانی کرکٹ کے اندر یقین دہانیوں کی کمی اور اہم کامیابی حاصل کرنے کے لیے حساب کتاب کے غلط اندازوں اورجیت کی لگن کے حوالے اہم ضروریات پر روشنی ڈالی۔
سلمان بٹ نے کہاکہ "پاکستان کی کرکٹ میں کوئی یقین دہانی نہیں ہوتی۔ آپ کو اپنے حساب سے خطرات مول لینے ہوتے ہیں۔ بڑی کامیابیوں کے سامنے آنے سے پہلے ہمیشہ خطرے کا عنصر موجود ہوتا ہے۔"
پاکستان کے بولنگ اٹیک کی ترکیب کے حوالے سے اظہارِخیال کرتے ہوئے، سابق کپتان نے ایک اہم تشویش کی نشاندہی کی۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ پاکستان انگلینڈ کے خلاف اپنے میڈیم پیسرز کا فائدہ اٹھانے کے لیے گرین پچز کا انتخاب کر سکتا ہے۔ تاہم، انہوں نے اس حوالے سے ممکنہ کمی کو بھی اجاگر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "پاکستان کے پاس اچھے میڈیم پیسرز ہیں، ہمارے پاس حقیقی رفتار نہیں ہے لہٰذا ہم انگلینڈ کے خلاف ممکنہ طور پر گرین پچز کے ساتھ جا سکتے ہیں لیکن جب آپ گرین پچز تیار کرتے ہیں تو آپ کے بلے باز تناؤ محسوس کرنے لگتے ہیں۔ جب آپ اسپن فرینڈلی پچز بناتے ہیں تو آپ کو فکرہونے لگتی ہے۔ انگلینڈ کے اسپنرز کے پاس کچھ ایسی مہارت ہے جو آپ کو ان ٹیسٹ میچوں میں جیتنے میں مدد دے گی جہاں گیند بازوں اور بلے بازوں کو برابر کا موقع ملتا ہے۔
بنگلہ دیش کو دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے 17 اگست کو پاکستان کا دورہ کرنا ہے، جو کہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے۔ میچز 21 سے 25 اگست تک راولپنڈی اور 30 اگست سے 3 ستمبر تک کراچی میں ہوں گے۔ پھر پاکستان اکتوبر کے دوران ملتان، کراچی اور راولپنڈی میں تین ٹیسٹ میچوں کے لیے انگلینڈ کی میزبانی کرے گا۔