news
English

کوہلی نے نہیں، بولرز نے بھارت کو فائنل جتوایا، سنجے منجریکر

سنجے منجریکر نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی 20 ورلڈ کپ فائنل میں ویرات کوہلی کو بچانے کا کریڈٹ بولرز کو دے دیا۔

کوہلی نے نہیں، بولرز نے بھارت کو فائنل جتوایا، سنجے منجریکر

سابق بھارتی کرکٹر و کمنٹیٹر سنجے منجریکرکاکہناہےکہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024 کے فائنل میں بولرز نے ویرات کوہلی کو ’بچایا‘۔ کوہلی کی 59 گیندوں پر 76 رنز کی اننگز نے بارباڈوس میں بھارت کو 177 رنز کا ہدف تشکیل دینے میں مدد کی، لیکن منجریکر کا کہنا ہے کہ اس ٹوٹل نے بھارت کو بھی خطرے میں ڈال دیا تھا کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ جنوبی افریقہ اس کا تعاقب کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر میں فیصلہ کرتا تو میرا پلیئر آف دی میچ کوہلی کی بجائے کوئی بولر ہوتا کیونکہ کوہلی نے 128 کے سٹرائیک ریٹ کیساتھ بیٹنگ کی جبکہ گیند بازوں نے بھارت کو فائنل جتوا دیا۔ 
تفصیلات کے مطابق سابق کرکٹر سنجے منجریکر نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی20 ورلڈ کپ 2024ء کے فائنل میں ہندوستانی گیند بازوں نے ویرات کوہلی کو "بچایا" جہاں دائیں ہاتھ کے بلے باز نے 59 گیندوں پر 76 رنز بنائے۔ فائنل معرکے میں بھارت ایڈن مارکرم کی ٹیم کے لیے 177 رنز کا ہدف دینے میں کامیاب ہوا اور اس کے تیز گیند باز جسپریت بھمراہ اور ہاردک پانڈیا کی گیند کے ساتھ کھیلتے ہوئے آخری پانچ اووروں میں شکست کے کنارے سے فتح حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ 
سنجے منجریکر نے ’ای ایس پی این کرک انفو‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کوہلی کی 76 رنز کی اننگز نے ہندوستان کو مشکل میں ڈال دیا کیونکہ پروٹیز کا ہدف کا تعاقب کرنا یقینی نظر آرہا تھا لیکن بھارتی ٹیم کے گیند بازوں نے دن بچالیا اور 2013ء کے بعد پہلی آئی سی سی ٹرافی جیتنے میں مدد کی۔ 
سنجے منجریکر نے کہا کہ "کوہل کی اس اننگز کی وجہ سے ہاردک پانڈیا کو صرف دو گیندیں کھیلنے کو ملیں، اس لیے میں نے سوچا کہ ہندوستان کی بیٹنگ اچھی ہے لیکن کوہلی نے ممکنہ طور پر ایک ایسی اننگز کھیلی جس سے ہندوستان یقینی طور پر سخت مشکل میں پڑسکتا تھا۔ 
سنجے منجریکر نے کہا کہ "بھارتی ٹیم جنوبی افریقہ کیخلاف جیتنے کے 90 فیصد مواقع کھونے کی پوزیشن میں تھی۔ بولرز نے دراصل ویرات کوہلی کی اننگز کو بچا لیا کیونکہ اس نے تقریباً نصف اننگز 128 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ کھیلی۔"
یاد رہے کہ بھارت، ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے بعد دو بار ٹی20 ورلڈ کپ جیتنے والی تیسری ٹیم بن گئی ہے۔