قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ وکٹ کے پیچھے بولتے رہنا میری عادت ہے اور میری فطرت تبدیل نہیں ہوگی
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ نسل پرستانہ جملے کے معاملے پر اپنوں نے مروایا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ساؤتھ اینڈ کلب قومی ویمن کرکٹ ٹیم سے ملاقات کی اور انہیں مشورے دیے، بعد ازاں میڈٰیا سے بات کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان آنا خوش آئند ہے، امید ہے کہ دیگر ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ وکٹ کے پیچھے بولتے رہنا میری عادت ہے اور میری فطرت تبدیل نہیں ہوگی لیکن میری غلطی کو ایشو بنانے کی کوشش کی گئی، اس معاملے میں اپنوں نے ہی مروایا جب کہ میں نے غلطی کی اسے تسلیم کیا اور جنوبی افریقن کرکٹر مطمئن ہوگیا تھا، میں نے واضح کیا کہ ماں کی اہمیت ہوتی ہے، کسی کی بے جا تنقید پر غصہ نہیں ہوں، میں نے تلخیاں بھلا دیں دوسرے بھی معاف کردیں۔
سرفراز احمد نے کہا کہ قومی ٹیم کی قیادت کے لیے پر امید ہوں، مستقبل کے ایونٹس کے لیے بھرپور تیاری کریں گے، کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے اور ٹیم اسپرٹ موجود ہے، عالمی کپ کے لیے مضبوط اسکواڈ تشکیل دیں دے گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محمد عامر خراب کارکردگی پر ٹیم سے باہر ہوا تھا لیکن اب اچھا کھیل رہا ہے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ میری گراؤنڈ میں کارکردگی سب کے سامنے ہے، کوشش کروں گا کہ مزید بہتر کروں، انشا اللہ میرا کم بیک ہوگا جب کہ پاکستانی عوام کا شکرگزارہوں کہ اس نے ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی سپورٹ کی اور پی سی بی کی مدد کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔