انھوں نے کہا کہ مصباح الحق کو دو عہدے دینے کا فیصلہ متنازع ہوچکا، ہماری پالیسی تھی کہ اس قسم کی اہم پوسٹ پر کسی ایک شخص کو نہیں ہونا چاہیے
لاہور: نجم سیٹھی نے ملکی کوچز کے تقرر کو ناکام تجربہ قرار دیدیا، سابق چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ میرے دور میں ایک کے سوا تمام کوچ غیر ملکی لیے گئے، مثبت نتائج بھی حاصل ہوئے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے ناقص کھیل کی بڑی وجہ ملکی کوچز لانے کی پالیسی ہے، ہمارا پاکستانی ہیڈکوچ کے ساتھ تجربہ زیادہ اچھا نہیں رہا تھا، اس لیے سوائے ایک کے تمام غیر ملکی کوچز لیے جس کے اچھے نتائج بھی سامنے آئے، اب کارکردگی کیوں خراب ہورہی ہے، پی سی بی اس کا تجزیہ کرے اور وجوہات کا جائزہ لے کر غلطیوں کو درست کرنے کی کوشش کرے۔
انھوں نے کہا کہ مصباح الحق کو دو عہدے دینے کا فیصلہ متنازع ہوچکا، ہماری پالیسی تھی کہ اس قسم کی اہم پوسٹ پر کسی ایک شخص کو نہیں ہونا چاہیے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ہمارا ارادہ یہ ہی تھا کہ پی ایس ایل کے ذریعے انٹرنیشنل کرکٹ واپس لے کر آئیں، اب خدا کا شکر ہے کہ ایسا ہورہا ہے، میں دعا گو ہوں کہ پاکستان میں لیگ صحیح طریقے سے ہو جائے، ہم نے پہلے کراچی اور ملتان اسٹیڈیمز تیار کرائے،اب راولپنڈی کا کام بھی مکمل ہو گیا، سری لنکا کو سب سے پہلے پاکستان لانے والے بھی ہم ہی ہیں، انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے آئی لینڈرز کی حمایت ضروری تھی، پہلے ہی کئی ممالک نے آمادگی ظاہر کر دی تھی، صرف انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا تیار نہیں ہو رہے تھے، امید ہے آئندہ 1،2 سال میں سب ٹیمیں پاکستان آئیں گی۔