news
English

پاکستان ٹیم جنوبی افریقی چیلنج سے نمٹنے کیلیے تیار

بائیو ببل میں رہتے ہوئے کھیلنے کے عادی ہوچکے، ڈریسنگ روم کا ماحول بہترین، منفی چیزوں پر بات ہی نہیں کرتے

پاکستان ٹیم جنوبی افریقی چیلنج سے نمٹنے کیلیے تیار فوٹو: پی سی بی

پاکستان ٹیم جنوبی افریقی چیلنج سے نمٹنے کو تیار ہے،نائب کپتان شاداب خان کہتے ہیں کہ پروٹیز دیس میں پرفارم کرنا کبھی بھی آسان نہیں رہا، ٹور کیلیے بھرپور تیاری جاری ہے، مشکل کنڈیشنز میں عمدہ پرفارمنس پیش کرنے کی پوری کوشش کریں گے، بائیو ببل میں رہتے ہوئے کھیلنے کے عادی ہوگئے ہیں، ڈریسنگ روم کا ماحول بہترین ہیں، منفی چیزوں پر بات ہی نہیں کرتے، انجری مسائل سے چھٹکارا حاصل کرچکا، بیٹنگ کو بہتر بنانے پر توجہ دے رہا ہوں، عثمان قادر، زاہد محمود، محمد نواز کے ساتھ میرا سخت مقابلہ ہے، جگہ برقرار رکھنے کیلیے سب کو کارکردگی دکھانا ہوگی، شرجیل خان کی واپسی سے ٹیم کا کمبی نیشن بہتر ہوگا، اوپنر ٹریننگ کیمپ میں سخت محنت کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ون ڈے اور ٹی 20 نائب کپتان شاداب  خان نے ورچیوئل پریس کانفرنس کے دوران دورہ جنوبی افریقہ کو چیلنج قرار دیا ہے، وہ کہتے ہیں  کہ جنوبی افریقہ کی کنڈیشنر میں پرفارم کرنا کبھی آسنان نہیں رہا، دورہ جنوبی افریقہ کے لیے اچھی تیاری جاری ہے، پروٹیز خلاف سیریز میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ جاری تربیتی کیمپ کے حوالے سے شاداب خان کا کہنا تھا کہ چونکہ ہم زمبابوے کے خلاف ہوم سیریز کے بعد سے ون ڈے نہیں کھیلے اس لیے اس فارمیٹ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔

گذشتہ 2 ٹریننگ سیشن کافی اچھے رہے، سب نے خوب انجوائے بھی کیا، 2 پریکٹس میچز میں تیاریوں کو بھی جانچیں گے۔ اپنی پرفارمنس میں اتار چڑھاؤ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شاداب خان کا کہنا تھا کہ انجریز کی وجہ سے کارکردگی میں کچھ مسائل ضرور آئے مگر اب مکمل فٹ ہوں، شاداب نے موقف اختیار کیا کہ میں بولنگ آل راونڈر کے طور پر ٹیم میں آیا، بیٹنگ اضافی خوبی ہے، جس کو بہتر بنانے پر بھی توجہ دے رہا ہوں، شاداب خان کے مطابق چیمپئپنز ٹرافی میں عمدہ کارکردگی کے ساتھ دوسرے مقابلوں  میں بھی کارکردگی دکھائی ہے۔ ڈریسنگ روم کے ماحول سے متعلق پوچھے گئے سوال پر شاداب خان کا کہنا تھا کہ ہم منفی چیزوں پر بات ہی نہیں کرتے بلکہ ہر معاملے پر ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ہم مثبت چیزوں کو مدنظر رکھتے ہیں، ایسے میں ہنسی مذاق بھی چلتا رہتا ہے، ڈریسنگ روم میں کسی بھی قسم کے کوئی اختلافات نہیں ہیں، سب ایک دوسرے کو مکمل طور پر سپورٹ کرتے ہیں۔ میچ فکسنگ میں پابندی کی سزا بھگت کر ٹیم میں واپس لوٹنے والے شرجیل خان کے بارے میں شداب کا کہنا تھا کہ اوپنر اپنی سزا پوری اور ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کرکے واپس آئے ہیں، وہ کیمپ میں سخت محنت کررہے ہیں  جوکہ اچھی بات ہے، یقین ہے کہ ان  کی واپسی سے ٹیم کا کمبی نیشن مزید مضبوط ہوگا اور وہ جیت میں اہم کردار ادا کریں گے۔

ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ہاور ہٹر کا بہت  اہم رول اور شرجیل اس حوالے سے کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔ ٹیم میں کھلاڑیوں کے درمیان مقابلے کی فضا سے متعلق شاداب خان نے کہاکہ عثمان قادر، زاہد محمود، محمد نواز اور میرے درمیان صحت مند مقابلہ ہے، ہر کسی کوٹیم میں اپنی جگہ برقرار رکھنے کے لییکارکردگی دکھانا ہوگی، مسلسل بائیوببل میں رہتے ہوئے کرکٹ کھیلنے کے سوال پر نائب کپتان کا کہنا تھا کہ بائیوسیکیور ماحول میں رہتے ہوئے کرکٹ کھیلنا کافی مشکل ہے مگر اب ہم اس کے عادی ہوچکے ہیں۔  اس وقت ہماری ٹیم میں ہر جگہ پر بیک اپ تیار ہو گیا ہے جو کہ ٹیم کے لیے اچھی چیزہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ میں ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 سیریز کھیلنے کے بعد زمبابوے میں بھی مکمل سیریز کھیلے گی۔