news
English

اپنی پرفارمنس میں درپیش رکاوٹوں کو دورکرنے پرکام کررہا ہوں، شاداب خان

قومی ٹیم کے آل رائونڈر شاداب خان کا نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی 20 میں شکست کے بعد اپنی پرفارمنس کے حوالے سے اظہارِ خیال، گرین شرٹس اور بلیک کیپس کی سیریز اس وقت تین میچوں کے بعد 1-1 سے برابر ہے، دو میچز لاہور میں 25 اور 27 اپریل کو کھیلے جائیں گے۔

اپنی پرفارمنس میں درپیش رکاوٹوں کو دورکرنے پرکام کررہا ہوں، شاداب خان

قومی ٹیم کے آل رائونڈرشاداب خان کا کہنا ہے کہ ٹیم مینجمنٹ مجھے بیٹنگ کے شعبے میں زیادہ بہتر طریقے سے استعمال کرسکتی ہے، ٹی ٹونٹی کرکٹ میں مسلسل اسکور کرنا مشکل نہیں ہے لیکن مؤثر پرفارمنس دینا اصل چیلنج ہے۔ میں اپنی پرفارمنس میں درپیش رکاوٹوں کو دور کنے پر کام کررہا ہوں۔ 
تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شاداب خان نے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تیسرے ٹی ٹوئنٹی منیچ کے اختتام کے بعد ایک انٹرویو میں اپنے بیٹنگ نمبر کی ترجیح کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔ شاداب خان نے کہا کہ “میں نے پی ایس ایل میں 3 اور 4 نمبر پر بھی بیٹنگ کی ہے جہاں میں زیادہ بہتر کھیل سکتا ہوں، تاہم میں فلوٹر ہونے میں بھی کوئی برائی محسوس نہیں کرتا"۔
شاداب خان نے پاکستان سپر لیگ سیزن 9 میں اپنی فرنچائز، اسلام آباد یونائیٹڈ کی قیادت کی تھی۔ شاداب خان پی ایس ایل 9 میں اپر آرڈر میں بیٹنگ کرنے والے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں سے ایک تھے لیکن ان کا قومی ٹیم میں بیٹنگ نمبر آج تک طے نہیں ہوسکا۔ آل راؤنڈر نے وضاحت کی کہ "میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ جب بھی مجھے موقع ملے تیزی سے رنز بنانے ہیں۔ ٹی ٹونٹی میں مسلسل اسکور کرنا مشکل نہیں ہے لیکن مؤثر پرفارمنس دینا اصل چیلنج ہے‘۔
شاداب خان نے پی ایس ایل میں اپنے کیرئیر کا آغاز نچلے درجے کی بیٹنگ سے کیا لیکن آہستہ آہستہ انہوں نے خود کو ٹاپ آرڈر بیٹنگ کے قابل بنا لیا۔ ٹاپ آرڈر میں بلے کے ساتھ ان کی شاندار کارکردگی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو پی ایس ایل کی تاریخ میں تیسری بار ٹائٹل جتوانے کی راہ ہموار کی۔ 
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ میچوں کی کی سیریز اس وقت تین میچوں کے بعد 1-1 سے برابر ہے جبکہ آخری دو میچز لاہور میں 25 اور 27 اپریل کو کھیلے جائیں گے۔