اسلام آباد یونائیٹڈ نے تیسری بار پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا، اس سے قبل فرنچائز نے 2016 اور 2018 میں فتح حاصل کر کے ٹورنامنٹ کی تاریخ کی سب سے کامیاب ٹیم کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کیاتھا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیزن نائن میں کراچی کے نیشنل بینک کرکٹ ارینا میں ملتان سلطانز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد دو وکٹوں سے شکست دے کر اپنی ٹیم کی جیت کے بعد اپنی سرخوشی کا اظہار کیا۔
اس جیت نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو تیسری بار پی ایس ایل کا ٹائٹل جیتنے والی ٹیم بنادیا ہے، اس سے قبل اسلام آباد یونائیٹڈ نے 2016 اور 2018 میں فتح حاصل کر کے ٹورنامنٹ کی تاریخ کی سب سے کامیاب ٹیم کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کیاتھا۔
فاتح ٹیم کے کپتان شاداب خان نے میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے اپنی بیٹنگ پوزیشن کے بارے میں پہلی بار کھل کر اظہارِ خیال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے میں اوپر کے نمبروں پراچھا کھیل سکتا ہوں۔
شاداب خان کا کہنا تھا کہ میری فیلنگز اپنی جگہ لیکن جہاں ٹیم کو ضرورت ہوگی وہاں کھیل کر میچزجتوانا چاہتا ہوں، میری بولنگ میں ابھی بھی بہتری کی ضرورت ہے اور میں اس پر کام بھی کررہا ہوں۔
شاداب خان کا مزید کہنا تھا کہ جب کسی کھلاڑی کی پرفارمنس سامنے نہیں آئے گی تو ظاہر ہے اس پر تنقید بھی ہوگی،جب اچھا کرتےہیں تو لوگ پیاربھی دیتے ہیں،ہرپلیٸرپاکستان کی جانب سے ورلڈکپ کھیلنا چاہتا ہے، اگر عماد وسیم سے کوئی آفیشل بات کرے تو وہ یقیناً واپس آئیں گے، میری خواہش ہے کہ وہ پاکستان کے لیے کھیلیں، ان کی موجودگی سے ٹیم مضبوط ہوگی۔
پی ایس ایل 9کے فائنل میں اپنی جیت کے بارے میں اظہارِخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا یقین یہی تھا کہ ہم کہیں سےبھی میچ جتوادیں گے،یہ ٹاٸٹل میرے لیےبہت بڑا ہے اس میں بہت محنت لگی ہے،میری والدہ ہرکھلاڑی کو ماں والی فیلنگز دینا چاہتی ہیں، اسلام آباد یونائیٹڈ کے بولرز شاہ برداران کی والدہ نہیں ہیں تو وہ ان کو بھی بیٹوں کی طرح پیار دیتی ہیں۔،،
شاداب خان نے کہا کہ گرائونڈ میں فلسطین کے جھنڈے لہرانا سب کا مشترکہ فیصلہ تھا،اگر مجھ سے پوچھیں تو میں پی ایس ایل کی یہ فتح فلسطین کے نام کروں گا۔