اس سے پہلے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور عمر اکمل بھی اسی طرح کی تنقید کی زد میں آ چکے ہیں۔
قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان اور شان مسعود نے حسن علی پر تنقید کرنے والے شخص کو کرارا جواب دے دیا۔
فاسٹ بولر حسن علی مداحوں کی جانب سے شدید تنقید کی زد میں آئے جنہوں نے ان کے سوشل میڈیا پر لکھنے کے انداز پر تنقید کی جبکہ ان کے ساتھی ان کے دفاع میں کود پڑے۔ آل راؤنڈر شاداب خان نے ہفتے کے روز ایکس پر کچھ تصاویر شیئر کیں اور لکھا کہ "کیا میری ماڈلنگ کی مہارت میں بہتری آئی ہے؟ میں اپنی ٹیم سے سیکھ رہا ہوں۔
یہ کوئی راز نہیں کہ قومی ٹیم میں حسن اور شاداب کی گہری دوستی ہے۔ اس لیے کسی کو حیرانی نہیں ہوئی جب حسن نے اپنے دوست کی ٹویٹ کو دوبارہ شیئر کرتے ہوئے لکھا ’’میں صدقے جاؤں واری جاؤں اپنے یار پر، ماشااللہ نظر نہ لگ جائے‘‘۔ تاہم حسن کے پیار بھرے ردعمل نے بدقسمتی سے تنقید کو جنم دیا جب ایک مداح نے ٹویٹ کیا کہ "خدا کے لیے، آپ ایک بین الاقوامی کرکٹر ہیں، کم از کم انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرنے کا طریقہ سکھائیں۔"
اس کے جواب میں حسن علی نے پوسٹ کیا کہ "بھائی علی حسنین، اگرچہ میں نے کچھ غلط یا برا نہیں لکھا، لیکن پھر بھی، اگر میں نے آپ کو کسی طرح سے ناراض کیا ہے تو میں معذرت خواہ ہوں"۔
تاہم معاملہ یہاں پر ختم نہیں ہوا کیونکہ حسن علی کے ساتھی شاداب اور شان مسعود قومی پیسر کے دفاع میں کود پڑے اور مداح کو اس کی بدتمیزی پر کھری کھری سنادیں۔
شاداب خان نے لکھا کہ "میسی انگلش نہ بولے تو ٹھیک ،غیر ملکی کھلاڑی انگلش میں ایسی بات کردے تو ٹھیک لیکن ہمیں چاہیے کہ ہم نیچرل نہ رہیں اور فیک پرسنیلٹی بنالیں‘‘۔ شاداب خان نے مزید لکھا کہ ’’مجھے تو اپنے کلچر یا مذاق میں کوئی شرم نہیں، اللہ آپ کو خوش رکھے اور دوسرے کی خوشی میں بھی خوش رکھے‘‘۔
شان مسعود نے بھی حسن علی کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ "دوسرے کو گرانا اور اپنے آپ کو اچھا اچھا دکھانے کے لیے کسی اور کو گرانا ہمارا قومی شوق ہے، حسن وہی کرو جو دل کہتا ہے۔"
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب شائقین نے کسی کھلاڑی کی انگریزی کا مذاق اڑایا ہو۔ اس سے قبل قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور عمر اکمل بھی اسی طرح کی تنقید کی زد میں آچکے ہیں۔