کپتانی میں تبدیلی کے بعد ٹیم کی حیثیت سے ہمیں شروع میں زیادہ تر ناکامیاں حاصل ہوتی ہیں، آل راؤنڈر کاموقف
قومی ٹیم کے آل رائونڈر اور پی ایس ایل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی کپتانی کے فرائض انجام دینے والے شاداب خان نے قومی ٹیم کی قیادت میں تبدیلی کے سوال پر ناراضی کا اظہار کردیا۔ کہتے ہیں کہ کپتانی میں تبدیلی کے بعد ایک ٹیم کی حیثیت سے میدان میں ہمیں شروع میں زیادہ تر ناکامیاں حاصل ہوتی ہیں، اس لیے قیادت میں تبدیلی کا فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا جانا چاہئے۔
گزشتہ روز میچ کے بعد پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے کہا کہ قومی ٹیم کے نئے کپتان کو ایک سیریز قبل متعارف کروایا گیا، بدقسمتی سے ہم ہار گئے لیکن قیادت میں تبدیلی کے بعد ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ہمیں اس سب سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ کسی کو کپتانی دیتے ہیں تو چیزیں فوری نہیں بدلتیں، اس میں وقت لگتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ بہت سی چیزیں فوری طور پر بدل جائیں، لیکن ایسا ہونا اتنا آسان نہیں ہے۔ کپتانی میں بدلاؤ کے بعد ہمیں ایک ٹیم کے طور پر گرائونڈ میں شروع میں زیادہ تر شکستیں ہوتی ہیں اور یہ دیکھنا ضروری ہے کہ ہم ان ناکامیوں کو کیسے قبول کرتے ہیں۔
شاداب خان نے کہا کہ ہم نے شاہین کو سیریز دی ہے، اور ہم اس کی کپتانی تبدیل کرنے پر غور کر رہے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے، کپتانی کا مناسب موقع دینا چاہیے کیونکہ ہم تجربہ اور جیت دونوں چاہتے ہیں جس سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ 2024 کیلئے ہمیں جن کھلاڑیوں کو ساتھ لیکر چلنا ہے اس کا چناؤ ہوجانا چاہیے تاکہ ہم ایک ٹیم کے طور پر میگا ایونٹ کی تیاریوں کو تیز کرسکیں۔
واضح رہے کہ لاہور قلندرز کو دو بار ٹائٹل جتوانے والے شاہین شاہ آفریدی رواں سیزن کے 10 میچز میں محض 1 فتح سمیٹ سکے جبکہ 8 میں شکست اور ایک میچ بے نتیجہ رہا۔ بطور کپتان اس مایوس کن کارکردگی کو دیکھتے ہوئے قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 سے قبل قومی ٹیم کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کو ٹیم کی قیادت کے فرائض سے سبکدوش کردیا جائے گا۔