news
English

شاداب خان کا نائب کپتانی اور ٹیم کے بیٹنگ آرڈر پر اظہارِخیال

آج کی کرکٹ میں اسٹرائیک ریٹ بہت معنی رکھتا ہے، اس لیے ہماری ٹیم کا اچھا اسٹرائیک ریٹ ہونا بہت ضروری ہے، شاداب خان

شاداب خان کا نائب کپتانی اور ٹیم کے بیٹنگ آرڈر پر اظہارِخیال

قومی ٹیم کے آل رائونڈر شاداب خان نے نائب کپتان بننے کے حوالے سے اپنے دل کی بات بیان کردی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ میں نائب کپتان بننے والا ہوں، یہ ٹیم مینجمنٹ کا فیصلہ ہوگا کہ کسے نائب کپتان بنانا ہے اور کسے بطور کھلاڑی ٹیم میں شامل کرنا ہے۔ 
لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کی کرکٹ میں اسٹرائیک ریٹ بہت معنی رکھتا ہے، اس لیے اچھا اسٹرائیک ریٹ ضروری ہے، ہمیں اب اندازہ ہوچکا ہے کہ بڑی ٹیموں کے خلاف جیتنے کے لئے اچھے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ کھیلنا ہوگا، نیوزی لینڈ کی ٹیم میں بیشک بڑے کھلاڑی شامل نہیں ہیں لیکن یہ کھلاڑی آنے والے وقت میں اسٹارز ہوں گے۔ 
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے کہا جا رہا تھا کہ ہمارے پاس ایسا کمبی نیشن موجود ہے کہ ہم ورلڈ کپ جیت سکتے ہیں، مجھے جو رول دیا گیا ہے میں اس سے خوش ہوں۔ ٹیم کا نائب کپتان بنائے جانے کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ میں نائب کپتان بننے والا ہوں، یہ ٹیم مینجمنٹ کا فیصلہ ہوگا کہ کس کو نائب کپتان بنانا ہے۔ 
شاداب خان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی بلے بازوں کو اپنا اسٹرائیک ریٹ بہتر کرتا دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔ ہمیں بڑی ٹیموں کیخلاف اچھے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ کھیلنا ہوگا، ورلڈ کپ شروع ہونے سے پہلے ٹیم کو مضبوط کمبی نیشن بنانا چاہیے۔ 
شاداب خان نے قومی ٹیم کے بلے بازوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اسٹرائیک ریٹ کو بہتر بنائیں کیونکہ 2024ء کا ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ قریب ہے اور انہیں مضبوط ترین کمبی نیشن تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ گرین شرٹس کو راولپنڈی میں تیسرے ٹی ٹونٹی میں ناتجربہ کار نیوزی لینڈ کیخلاف 7 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جس نے ٹیم کمبی نیشن پر سوالیہ نشان لگا دیا کیونکہ گرین شرٹس نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 178 رنز بنائے۔ 
شاداب خان نے کہا کہ کسی بھی ٹیم کے لیے اسٹرائیک ریٹ بہت اہم ہے اور ٹیم کو اس میں بہتری لانی ہوگی خاص طور پر جب وہ کسی بڑے حریف کے ساتھ کھیل رہی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی کرکٹ میں کوئی بی یا سی ٹیم نہیں ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ میں کوئی سرپرائز نہیں ہے اور نہ ہی کوئی بی یا سی ٹیم ہے، ہم کہہ سکتے ہیں کہ کسی ٹیم کے پاس تجربہ کم ہے لیکن یہ بات ہے۔ نیوزی لینڈ نے تیسرے ٹی 20 میں شاندار کرکٹ کھیلی۔ ہم کسی پر الزام نہیں لگا سکتے جس نے ٹیم کے طور پر اچھا نہ کھیلاہو۔
ان کا مزید کہنا تھا مجھے یقین ہے کہ جو ٹیم ایک میچ میں زیادہ باؤنڈریز اسکور کرتی ہے اس کے پاس جیتنے کے زیادہ مواقع ہوتے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کے پاس ورلڈ کپ جیتنے کا کمبی نیشن موجود ہے لیکن انہیں اسے فائنل بنانا چاہیے تاکہ میگا ایونٹ سے قبل مین ان گرین کے نو میچوں میں کامیابی سے مورال بلند کیا جاسکے۔
شاداب خان نے کہا کہ “ورلڈ کپ بالکل قریب ہے ہمیں نئی انتظامیہ کو کچھ وقت دینا چاہیے، تاہم ہر کھلاڑی کو اپنے کرداراوربیٹنگ آرڈرکو جاننا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ  ابھی نو میچز ہیں،ورلڈ کپ سے پہلے ہمیں ایک زبردست کمبی نیشن بنانا چاہیے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ میچز کی سیریز1-1 سے برابر ہوچکی ہے جبکہ لاہور میں دو میچ باقی ہیں۔ یہ میچ 25 اور 27 اپریل کو قذافی سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔