news
English

ٹی 20 ٹیم: شاہین آفریدی کی کپتانی پر شکوک کے بادل چھا گئے

 کرکٹ بورڈ جسے بھی کپتان بنائے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرے، کم از کم 2 سال کے لیے تو ذمہ داری سونپنی ہی چاہیے، وسیم اکرم۔

ٹی 20 ٹیم: شاہین آفریدی کی کپتانی پر شکوک کے بادل چھا گئے

شاہین شاہ آفریدی کی کپتانی پر شکوک کے بادل چھا گئے جب کہ پی سی بی ٹی 20 ورتلڈ کپ 2024 کے لیے قومی ٹیم کی کپتانی میں پھر سے تبدیلی کا سوچنے لگا۔ 
ورلڈکپ 2023 میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر ذکا اشرف کی زیرسربراہی پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے قیادت میں تبدیلی کر دی تھی، بابراعظم کی جگہ شاہین شاہ آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی کا کپتان مقرر کیا گیا، بابر نے ٹیسٹ میں بھی عہدہ سنبھالنے سے انکار کردیا تو یہ پوسٹ شان مسعود کو ملی۔ 
آسٹریلیا میں ٹیم تینوں ٹیسٹ ہار گئی جبکہ نیوزی لینڈ سے مختصر طرز کی سیریز میں1-4 سے شکست ہوئی، شاہین کی زیرقیادت لاہور قلندرز نے گذشتہ دونوں ایچ بی ایل پی ایس ایل ٹائٹلز جیتے تھے البتہ رواں برس کارکردگی غیرمعیاری رہی اور ٹیم نے صرف ایک میچ جیت کر آخری پوزیشن پر اپنے سفر کااختتام کیا۔ 
 
ذرائع کے مطابق پی سی بی کے نئے سربراہ محسن نقوی کو کپتانی میں تبدیلی کے مشورے مل رہے ہیں، بعض حلقوں کا خیال ہے کہ 23 سالہ شاہین ابھی اس ذمہ داری کے لیے کم عمر ہیں،انھیں مزید میچور ہونے کی ضرورت ہے۔ 
دوسری جانب بورڈ کے ہی بعض حلقوں کی رائے میں ورلڈکپ 2024 کے قریب قیادت میں تبدیلی کا فیصلہ درست ثابت نہیں ہوگا، اس سے ٹیم کی کارکردگی پر منفی اثر پڑسکتا ہے، اس حوالے سے حتمی فیصلہ چیئرمین ہی کریں گے۔ 
ذرائع کے مطابق تبدیلی کی صورت میں محمد رضوان کو عہدہ سونپے جانے کا امکان روشن ہے، بابر اعظم بھی دوڑ میں موجود ہوں گے، محسن نقوی کی اب تک شاہین آفریدی یا کسی اور کرکٹر سے الگ ملاقات نہیں ہوئی ہے، اسلام آباد میں کئی کھلاڑیوں کو ایک ساتھ ہی بلایا تھا، پی ایس ایل کے بعد الگ میٹنگز میں معاملات پر بات کی جائے گی، پاکستان کرکٹ ٹیم کو آئندہ ماہ نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں شرکت کرنی ہے، کپتان کا فیصلہ رواں ماہ ہی کرنا پڑے گا۔ 
دوسری جانب سابق آل راؤنڈر وسیم اکرم نے اس حوالے سے نمائندہ ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے ساتھ مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی جسے بھی کپتان بنائے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرے، کم از کم اسے 2 سال کے لیے تو ذمہ داری سونپیں،اس سے ہی پاکستان کی کرکٹ میں بہتری آسکے گی۔ 
اُدھر شین واٹسن نے کوچنگ کی ذمہ داری سنبھالنے کےلیے بہت بڑے معاوضے کا مطالبہ کر دیا ہے،پاکستانی روپے میں یہ رقم کئی کروڑ بنتی ہے، واٹسن کے انداز سے یہی محسوس ہوتا ہے کہ وہ عہدہ سنبھالنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ 
سابق آسٹریلوی آل راؤنڈر زیادہ عرصے اپنی فیملی سے دور نہیں رہنا چاہتے، پی سی بی آپشنز کی کمی کے سبب اصرار کر رہا ہے لیکن اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ واٹسن کے ساتھ معاملات طے ہوجائیں، مائیک ہیسن کے ساتھ بھی بورڈ کی بات ہوئی ہے، انھوں نے بھی اب تک کوئی مثبت جواب نہیں دیا اور سوچنے کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔