کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کوچ نے ایونٹ کے دوران 28 دن پاکستان میں رہنے پر یومیہ 15 لاکھ روپے وصول کیے۔
شین واٹسن ایچ بی ایل پی ایس ایل کی تاریخ کے مہنگے ترین کوچ ثابت ہوئے۔ ساڑھے چار کروڑ روپے ماہانہ (20 لاکھ ڈالر سالانہ ) کے عوض شین واٹسن پاکستان کرکٹ بورڈ کے سب سے مہنگے کوچ تو نہ بن سکے، البتہ انھوں نے ایچ بی ایل پی ایس ایل کی حد تک یہ اعزاز ضرور حاصل کرلیا۔
ذرائع کے مطابق کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے انھیں ڈیڑھ لاکھ ڈالر معاوضہ ادا کیا، پاکستانی روپے میں یہ رقم تقریبا4 کروڑ 20 لاکھ روپے بنتی ہے، ایونٹ کے دوران شین واٹسن 28 دن پاکستان میں رہے، یوں انھوں نے یومیہ 15 لاکھ روپے وصول کیے، اس کے باوجود ٹیم کی کارکردگی میں کوئی مثبت تبدیل نہ آسکی، گوکہ اس بار گلیڈی ایٹرز نے گرتے پڑتے پلے آف میں تو رسائی حاصل کرلی لیکن پہلے ہی میچ میں اسے بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
شین واٹسن کے کوچنگ کے طریقے اور انداز پر بھی سوال اٹھے، انھوں نے کئی معاملات میں من مانی کی، اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ اگلی ایچ بی ایل پی ایس ایل میں بھی وہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہیڈ کوچ بنیں، سابق ویسٹ انڈین اسٹار ویوین رچرڈز بطور مینٹور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ماضی میں ایک لاکھ ڈالر تک وصول کرتے تھے لیکن کووڈ 19 کے بعد ان کا معاوضہ کم کرکے 75 ہزار ڈالر کردیا گیا تھا۔
سابق کوچ اور موجودہ ٹیم ڈائریکٹر معین خان کا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ ابتدا میں 50 ہزار ڈالر کا معاہدہ رہا، ٹیم کے پلے آف اور پھر فائنل میں پہنچنے پر 10،10 ہزار ڈالر اضافی ملتے تھے، ٹیم اونر ندیم عمر کھلاڑیوں اور کوچز کو معاوضوں کی ادائیگی کے معاملے میں ہمیشہ سے بہت اچھی شہرت کے حامل رہے ہیں۔
دوسری جانب قومی ٹیم کے دورہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ٹیم ڈائریکٹر (ہیڈکوچ) محمد حفیظ تھے مگر ٹیم پاکستان کو دونوں سیریز میں بدترین ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا،نئے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے سابق آل راؤنڈر کے ساتھ معاہدے کو توسیع دینا مناسب نہ سمجھا،انھوں نے غیرملکی کوچز کی خدمات لینے کا عندیہ دیا۔ اس حوالے سے ایچ بی ایل پی ایس ایل کے لیے پاکستان آنے والے کوچز سے رابطہ بھی کیا گیا، البتہ محسن نقوی کو شین واٹسن نے زیادہ متاثر کیا جو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ منسلک رہے ہیں۔
واٹسن نے ابتدا میں فیملی وجوہات کی وجہ سے خاص دلچسپی نہیں دکھائی، پھر خطیر معاوضہ طلب کر لیا،حیران کن طور پر پی سی بی بھی ان کو 2 ملین ڈالر سالانہ (تقریبا 55کروڑ روپے) دینے پر آمادہ ہو گیا، ماہانہ یہ رقم تقریبا ساڑھے چار کروڑ روپے بنتی ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کی اگلی مصروفیات اپریل میں نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز شیڈول ہے، جبکہ ٹی20 ٹیم میں شاہین شاہ آفریدی سے قیادت کی ذمہ داری واپس لینے پر بھی غور جاری ہے، اس حوالے سے بھی نئے کوچ کی رائے اہمیت کی حامل ہوگی۔