قومی ٹیم کا ’’فٹنس کلچر‘‘ ماضی کی داستان بن گیا جب کہ 112کلو کے شرجیل خان کی شمولیت نے مصباح الحق کو ناراض کردیا
قومی ٹیم کا ’’فٹنس کلچر‘‘ ماضی کی داستان بن گیا جب کہ 112کلو کے شرجیل خان کی شمولیت نے مصباح الحق کو ناراض کردیا۔
’’فٹنس کلچر‘‘ پر ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی ایک صفحے پرنظر نہیں آ رہیں، دورہ جنوبی افریقہ اورزمبابوے کیلیے اسکواڈ میں ’’اوور ویٹ‘‘ شرجیل خان کی شمولیت نے معاملات بگاڑ دیے، مصباح الحق نے جب سے قومی کرکٹ ٹیم کو سنبھالا فٹنس پر ان کی خاص توجہ رہی ہے،مگر اس بار محمد وسیم نے شرجیل خان کو منتخب کر کے ان کی محنت پر پانی پھیر دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق کپتان نے چند برس قبل ایک ٹور میں مکی آرتھر سے96 کلو کے شرجیل کو واپس بھیجنے کا کہا تھا، اوپنر اب 112 کلو کے ہو چکے اور مصباح کو یہ سخت گراں گذر رہا ہے، انھیں یہ بات بھی پسند نہیں آئی کہ یاسر شاہ کو فٹنس کا جواز دے کر سلیکٹ نہیں کیا گیا مگر شرجیل کو اسکواڈ کا حصہ بنا لیا۔
محمد وسیم نے آئندہ فٹنس کی جگہ صلاحیت کو کسی کھلاڑی کے انتخاب کا پیمانہ قرار دینے کا بیان دیا تھا، ہیڈ کوچ اس سے بھی خوش نہیں ہیں، انھیں لگتا ہے کہ اس سے مزید ’’ان فٹ‘‘ کرکٹرز کیلیے ٹیم کا دروازہ کھل جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ شرجیل کو اسکواڈ کا حصہ تو بنا لیا گیا لیکن فوری طور پر کھلانے کا زیادہ امکان نہیں ہے، ہیڈ کوچ کو اس بات کا بھی دکھ ہے کہ چیف سلیکٹر نے مشاورت کے باوجود چند کھلاڑیوں کے معاملے میں من مانی کی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بعض میڈیا رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ کپتان بابر اعظم بھی اسکواڈ کی سلیکشن سے خوش نہیں ہیں اور انھوں نے پی سی بی کے سی ای او وسیم خان سے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا، البتہ اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
دریں اثنا رابطے پر بورڈ کے ترجمان نے کہا ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی میں اختلافات کی باتیں درست نہیں، تمام فیصلے باہمی مشاورت سے ہی ہوتے ہیں۔