شعیب اختر نے عدالت میں موقف اپنایا تھا کہ کیو فلمز کے ساتھ میری زندگی پر فلم بنانے اور پروموشن کا معاہدہ ہوا تھا
سندھ ہائی کورٹ نے سابق قومی کرکٹر شعیب اختر کی زندگی پر بننے والی فلم راولپنڈی ایکسپریس کے تنازعے سے متعلق اپیل کنندہ کو کاپی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس عدنان اقبال چوہدری اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو سابق قومی کرکٹر شعیب اختر کی زندگی پر بننے والی فلم راولپنڈی ایکسپریس کے تنازعے سے متعلق حکم امتناعی کے خلاف کیو فلمز پروڈکشن کی اپیل پرسماعت ہوئی۔
وکیل کیو فلمز پروڈکشن نے موقف دیا کہ شعیب اختر نے حکم امتناعی سے متعلق غلط بیانی کی، اگر شعیب اختر نے مزید غلط بیانی جاری رکھی تو قانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔
شعیب اختر کے وکیل نے وکالت نامہ جمع کروایا اور اپیل کی کاپی فراہم کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے کیو فلمز پروڈکشن کو کاپی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے سماعت 15 اگست تک کے لیے ملتوی کردی۔
شعیب اختر نے کیو فلمز کے خلاف 50 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا، ایک رکنی بینچ نے فلم پر حکم امتناعی جاری کیا۔ تاہم دو رکنی بینچ نے کیو فلمزپروڈکشن کی اپیل پر حکم امتناع ختم کردیا تھا۔
شعیب اختر نے عدالت میں موقف اپنایا تھا کہ کیو فلمز کے ساتھ میری زندگی پر فلم بنانے اور پروموشن کا معاہدہ ہوا تھا، مجھے فلم کے اسکرپٹ پر تحفظات تھے۔