news
English

صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں؟ پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی

  کراچی: چیف سلیکٹر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کے لیے غیر ملکی کوچ کی جانب سے آن لائن کوچنگ کا تصور سمجھ سے بالاتر ہے، ہر دور میں کپتان کی ذاتی پسند اور ناپسند ہوتی ہے۔

صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں؟ پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ کو دوام بخشنے کے لئے گراس روٹ پر کام کرنا ضروری ہوگا،خواہش ہے کہ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو بہترین تربیت فراہم کی جائے، ملک کی بقا اور ترقی کے لیے سخت اقدامات کرنا انتہائی ضروری ہیں۔

شاہد خان آفریدی نے کہا کہ پشاور واقعے پر بہت افسوس ہوا، آج اور کل کا دن قوم پر بھاری گزرا،لسبیلہ، کوہاٹ اور پشاور کے واقعات افسوسناک ہیں،پاکستان میں کامیابی کا دور آنا چاہیے، مستقبل کے لئے مشکل فیصلے کرنا پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل 8 سے قبل کوئٹہ میں نمائشی میچ کا انعقاد خوش آئند ہے، کامیابی سے مثبت پیغام جائے گا، پاکستانی ٹیم کی آن لائن کوچنگ کی بات سمجھ سے باہر ہے، صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں ضروری ہیں؟ پاکستان میں بھی قابل اور اہل لوگ موجود ہیں، پاکستان کی ٹیم میں تگڑے گروپ کا وجود نہیں دیکھا، ہر کپتان کی ذاتی پسند اور ناپسند ہوتی ہے،میرے دور میں بھی ذاتی پسند اور ناپسند ہوتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف سلیکٹر کی ذمہ داری بہت اہم ہوتی ہے، پشاور زلمی سے دور نہیں ہوا تھا ہر ایک کا اپنا طریقہ کار ہوتا ہے، پاکستانی کرکٹ ٹیم کو آل راؤنڈرزکی ضرورت ہے،پاکستان کو اچھے فاسٹ بولر مل رہے ہیں،بلوچستان کو اہمیت دینے کی ضرورت ہے۔

شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ بلوچستان میں بہترین ٹیلنٹ موجود ہے،نمائشی میچ کو کامیاب بنانے کے لیے کورکمانڈر اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی کاوشیں قابل قدر ہیں،اللہ اس ملک پر رحم کرے،یہ ملک بڑی قربانیوں سے بنا ہے،اب ترقی کا وقت ہے، ملک کو آگے بڑھانا ہے تو ذمہ داروں کو کام کرنا ہوگا، ہمیں کرکٹ سے سیاست کو الگ کرنا ہوگا، ملک کو آگے بڑھنے کےلیے ہر ادارے کو مضبوط فیصلے لینے ہوں گے۔