قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے سری لنکا کے خلاف 131رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پاکستان کو تاریخی فتح دلائی۔
قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے سری لنکا کے خلاف 131رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پاکستان کو تاریخی فتح دلائی، تاہم اپنی طویل اننگز کے دوران دو سے تین مرتبہ انہیں پٹھوں میں کھنچائو اور جسم میں تکلیف محسوس ہوئی۔
ورلڈ کپ کے اہم میچ میں سری لنکا کے خلاف تاریخی فتح کے بعد محمد رضوان سے متعدد سوالات کیے گئے، جن میں سے ایک یہ بھی تھا کہ میچ کے دوران آپ اپنی تکلیف کے بارے میں کیا کہیں گے، جس کا پاکستانی بیٹر نے بڑا دلچسپ اور حقیقت پر مبنی جواب دیا، محمد رضوان نے کہا کہ بعض اوقات یہ تکلیف ہوتی ہے اور بعض اوقات اداکاری۔
اس سے قبل اپنی بیٹنگ کے دوران محمد رضوان کافی دیر تک زمین پر لیٹے رہے پھر پاکستان کرکٹ ٹیم کے فزیو تھر اپسٹ نے گراونڈ میں آکر ان کا مشاہدہ کیا، ابھی وہ اس تکلیف سے نکلے ہی تھے کہ ایک شارٹ کھیلتے ہوئے ان کی ٹانگ میں درد اٹھا اور یہ تکلیف انہیں اتنی زیادہ محسوس ہو رہی تھی کہ کچھ گیندوں بعد انہوں نے چھکا مارا اور خود زمین پر گرگئے، انہیں رننگ میں بھی دشواری کا سامنا تھا۔
سری لنکا کے خلاف شاندار جیت کے بعد بات چیت کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ اپنے ملک کیلئے پرفارم کرنا ہمیشہ فخر کا لمحہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے ہدف کا تعاقب کرنا بہت مشکل تھا اسے حاصل کر کے بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈریسنگ روم میں موجود ہر کھلاڑی کو یقین تھا کہ ہم اس ہدف کو حاصل کرسکتے ہیں۔ بنیادی طور پر، یہ ایک اچھا ٹریک ہے اور ہم نے اننگز کا حساب لگا کر ہدف کا تعاقب کیا جس میں ہمیں کامیابی ملی۔
واضح رہے کہ ون ڈے ورلڈکپ کے آٹھویں میچ میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کی شاندار سنچریوں کی بدولت ورلڈکپ کی تاریخ میں سب سے بڑا ہدف حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی۔ پاکستان نے سری لنکا کا 345 رنز کا ہدف 4 وکٹوں کےنقصان پر 49 ویں اوور میں پورا کیا، عبداللہ شفیق نے 113 رنز بنائے جبکہ محمد رضوان 131 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ 345 رنز کا ہدف ورلڈکپ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے کامیابی سے حاصل کیا ہوا سب سے بڑا ہدف ہے۔ سری لنکا کے خلاف 345 رنز کا ہدف حاصل کرنے سے قبل 1992 کے ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف 263 کا ہدف عبور کیا تھا۔ اس سے قبل 2011 کے ورلڈکپ میں آئرلینڈ نے انگلینڈ کے خلاف 329 رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا تھا۔