بابراعظم نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ کراچی ٹیسٹ کے لیے مکمل طورپرتیارہیں
قومی کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ منگل سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ کے لیے جنوبی افریقہ کے خلاف بھرپور منصوبہ بندی کرلی ہے۔
بابراعظم نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ کراچی ٹیسٹ کے لیے مکمل طورپرتیارہیں، پلیئنگ الیون میں نے ہی تشکیل دینی ہے، کھلاڑیوں کے انتخاب میں ہیڈ کوچ سے مشاورت کروں گا، ٹیم کے حوالے سے حتمی فیصلہ میرا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ٹیسٹ کے لیے بھرپور پلان بنایا ہے اس پر مکمل عمل کریں گے، پاکستان ٹیم کا دارومدار صرف میرے اوپرنہیں، دیگر کھلاڑیوں کا بھی کردار ہوتا ہے، اظہر علی، محمد رضوان اور فواد عالم بہترین بیٹسمین ہیں، میری کار کردگی بھی کھلاڑیوں کی وجہ سے ہوتی ہے، کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم کے لیے بہتر کروں، میدان میں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ضروری ہوتی ہے، قیادت کرتے ہوئے کھلاڑیوں کے ساتھ جارحیت اچھی نہیں لگتی، ٹی وی پردیکھنے والوں کو بھی برا لگتا ہے۔
بابراعظم نے کہا کہ کراچی میں روایتی کی وکٹ کا سامنا ہوگا، نیشنل اسٹیڈیم کی وکٹ روایتی طورپرسلوہے، وکٹ کو دیکھ کر پلان تیار کیا ہے، ٹاس جیتنے کی صورت میں ہی فیصلہ کریں گے کہ پہلے بیٹنگ کرنی ہے یا فیلڈنگ کو ترجیح دیں گے،ہر کھلاڑی کا اپنا پلان ہوتا ہے،ٹیم پلان بھی کھیل کا حصہ ہوتا ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتر کارکردگی دکھا کر آنے والے کھلاڑیوں کے لیے سیکھنے کے مواقع ہیں،نئے کھلاڑی اگر ٹیم میں نہیں آتے تو ان کی کرکٹ ختم نہیں ہوگی،نوجوان کھلاڑیوں نے بہت متاثر کیا، ان میں اچھے اسپنرز اور بیٹسمین موجود ہیں،باصلاحیت کھلاڑیوں کو محنت جاری رکھنی چاہیے،مستقبل میں پاکستان آنے والی ٹیموں کے خلاف ان کو مواقع مل سکتے ہیں،تماشائیوں کے بغیر کھیلنے کا مزا نہیں آتا، ہم تماشائیوں کو مس کرتے ہیں۔ تماشائی بھی گراؤنڈ میں آنے کے خواہاں ہیں۔
کرکٹ کے مداح گھروں پربیٹھ کر کر ہمیں بہتر مشورہ دیتے ہیں، امید ہے کہ کرکٹ کے مداح قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کریں گے،محمد حفیظ کے حوالے سے سوال کا جواب ٹیسٹ سیریز کے بعد ہی دے سکوں گا، بطور کپتان پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے پر بہت خوش ہوں،مجھ پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے، کوچ کی معاونت کے بغیر ٹیم نہیں بنائی جا سکتی،اچھا کھیلیں گے تو جیتیں گے، خراب کیا تو ہاریں گے،خوش آیند بات ہے کہ بڑی ٹیم سے مقابلہ ہے، ہم نے پریکٹس میں بھر پور محنت کی ہے، کوشش کریں اچھے نتائج آئیں،جنوبی افریقہ کے خلاف ریکارڈ خراب ہے مگر اس بارے میں نہیں سوچ رہے، انجری کے سبب نیوزی لینڈ میں بدقسمتی سے نہیں کھیل سکنے کا افسوس ہے۔