news
English

سری لنکا کا ڈر بھگانے کیلیے پاکستانی تدبیریں جاری

ایس ایل سی نے معاملات کا دوبارہ جائزہ لینے کیلیے حکومت سے رابطہ کرلیا،میچز کیلیے آئی سی سی آفیشلزکی آمدکاامکان

سری لنکا کا ڈر بھگانے کیلیے پاکستانی تدبیریں جاری تصویر: اے ایف پی

سری لنکاکا ڈر بھگانے کیلیے پاکستانی تدبیریں جاری ہیں جب کہ سفارتی ذرائع بھی استعمال کرلیے گئے۔

پاک سری لنکا  سیریز رواں ماہ کے آخری ہفتے میں شروع ہوگی، اس میں 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے، سری لنکن بورڈ نے گذشتہ دنوں پریس ریلیز میں بتایا کہ وزیر اعظم آفس کی جانب سے پاکستان میں ٹیم پر ممکنہ دہشت گردی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، وہاںکی موجودہ صورتحال کا ازسر نو جائزہ لینے کیلیے حکومت سے رابطہ کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق کولمبو میں موجود پاکستانی سفیر نے سری لنکن سیکریٹری دفاع سے ملاقات میں دہشت گردی کے خطرات کی تفصیلات کا پوچھا،انھوں نے بہترین سیکیورٹی کا یقین بھی دلایا۔

سری لنکن بورڈ نے وزارت دفاع سے ممکنہ خدشات کے بارے میں تازہ ترین صورتحال جاننے کیلیے رابطہ کیا،امکان یہی ہے کہ سیکیورٹی کا ازسر نو جائزہ لیتے ہوئے کسی نتیجے تک پہنچنے کی کوشش ہو گی، البتہ گذشتہ روز تک بھی پی سی بی کو دورے کے حوالے سے کوئی منفی بات نہیں پہنچائی گئی،اسی لیے چیئرمین احسان مانی مطمئن ہیں کہ بالآخر ٹیم کو پاکستان روانہ کرنے کا فیصلہ کرلیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اگست میں سری لنکن وفد سیکیورٹی انتظامات کا تسلی بخش جائزہ لینے کے بعد ہی واپس گیا اور مثبت رپورٹ دی، اسی کو سامنے رکھتے ہوئے انکار کرنے والے 10کرکٹرز کو ٹور پر آمادہ کرنے کی کوشش بھی ہوئی لیکن بعد ازاں اگر مگر کی اطلاعات سامنے آنے لگیں، دوسری جانب سیریز میں آئی سی سی کی جانب سے میچ آفیشلز بھجوائے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز کا شیڈول ارسال کر دیا گیا تھا، البتہ امپائرز اور ریفریز کو  بھیجنے سے قبل آئی سی سی اپنے طریقہ کار کے مطابق سیکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لے گی۔

یاد رہے کہ 2015 میں زمبابوے کے خلاف انٹرنیشنل ہوم سیریز میں کوئی غیر ملکی آفیشل لاہور نہیں آیا تھا، 2017 میں ورلڈ الیون کی پاکستان آمد ہوئی تو تینوں ٹی ٹوئنٹی میچز میں امپائرنگ کی ذمہ داریاں علیم ڈار،احسن رضا اور شوزب رضا نے نبھائی تھیں، میچ ریفری کے فرائض سرانجام دینے کیلیے سر رچی رچرڈسن لاہور آئے اور خوشگوار یادیں لے کر واپس رخصت ہوئے تھے۔

2017 میں ہی سری لنکن ٹیم ایک ٹوئنٹی میچ کیلیے لاہور آئی تو پاکستانی امپائرز کے ساتھ اینڈی پائی کرافٹ میچ ریفری تھے،گذشتہ سال ویسٹ انڈیز کے خلاف کراچی میں ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ڈیوڈ بون کو میچ ریفری مقرر کیا گیا تھا، دیگر آفیشلز پاکستانی ہی تھے، اس بار آئی سی سی سیکیورٹی وفد کی جانب سے کلیئرنس مل گئی تو نیوٹرل امپائرز کو بھجوانا بھی ایک اہم پیش رفت ہوگی۔