news

ورلڈکپ میں ناقص ترین کارکردگی پر سری لنکا کا پورا کرکٹ بورڈ برطرف

ایشیا کپ کے بعد ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی پر سری لنکا کے وزیر برائے کھیل نے تحقیقات کےلیے7 رکنی پینل تشکیل دیا ہے جس میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج بھی شامل ہیں۔

ورلڈکپ میں ناقص ترین کارکردگی پر سری لنکا کا پورا کرکٹ بورڈ برطرف

بھارت میں جاری دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے ایونٹ ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی دکھانے پر سری لنکا کا پورا کرکٹ بورڈ ہی فارغ کردیا گیا۔ 
سری لنکا کے پورے قومی کرکٹ بورڈ کو وزیر برائے کھیل روشن رانا سنگھے نے ورلڈ کپ میں خراب ترین کارکردگی کے بعد برطرف کر دیا۔ ورلڈ کپ میں سری لنکا، بنگلہ دیش کے ساتھ میچ کھیلے گا اور اگر اسے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا ہے تو اسے کسی معجزے کی ضرورت ہوگی۔  
اسپورٹس منسٹر رانا سنگھے کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سری لنکا کے 1996ء کا ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان ارجنا راناٹنگا کو ایک نئے عبوری بورڈ کے چیئرمین کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر کھیل روشن رانا سنگھے نے سری لنکا کرکٹ کا از سرِ نو جائزہ لینے کے لیے ایک عبوری کمیٹی تشکیل دی ہے۔ نئے سات رکنی پینل میں سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج اور بورڈ کے سابق صدر بھی شامل ہیں۔ 
یہ اقدام بورڈ کے دوسرے اعلیٰ ترین افسر سیکرٹری موہن ڈی سلوا کے مستعفی ہونے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ورلڈ کپ کے میزبان بھارت کے ہاتھوں سری لنکا کی 302 رنز کی شکست کے بعد رانا سنگھے نے کھلے عام بورڈ کے ارکان سے استعفوں کا مطالبہ کیاتھا۔ جمعرات کے روز ممبئی میں بھارتی ٹیم کے 358 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے سری لنکا ایک مقام پر 14 رنز پر 6 وکٹیں گنوا چکا تھا اور پوری ٹیم 55 پر آل آؤٹ ہو گئی، جو کہ ورلڈ کپ کی تاریخ کا چوتھا سب سے کم مجموعہ ہے۔ اس شکست نے عوامی احتجاج کو جنم دیا اور کولمبو میں بورڈ کے دفتر کے باہر ہفتہ کو مشتعل افراد کے احتجاج کے بعد سے پولیس کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ رانا سنگھے نے کہا تھا کہ سری لنکا کرکٹ حکام کے مزید عہدے پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دینا چاہیے۔ انہوں نے پہلے بورڈ پر "غدار اور بدعنوان" ہونے کا بھی الزام لگایا تھا۔ 
ہفتے کے روز رانا سنگھے نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو خط لکھا تھا۔ رانا سنگھے نے سری لنکن میڈیا کو جاری کیے گئے خطوط میں کہاکہ ’’سری لنکا کرکٹ کو کھلاڑیوں کے نظم و ضبط کے مسائل، انتظامی بدعنوانی، مالی بدعنوانی اور میچ فکسنگ کے الزامات کی شکایات کے ساتھ گھیر لیا گیا ہے۔،،