news

سنیل گواسکر کی ماڈرن بولر ہائیڈریشن پریکٹس پر کڑی تنقید

گواسکر نے بولرز کو پانی پینے یا مقررہ مشروبات کے لیے وقفوں سے ہٹ کر کھانے پینے کے عمل پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا، یہ ایک ایسا عمل ہے جو اُن کے خیال میں کرکٹ کے روایتی ڈھانچے اور برداشت کے پہلوئوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

سنیل گواسکر کی ماڈرن بولر ہائیڈریشن پریکٹس پر کڑی تنقید

سابق بھارتی کرکٹر سنیل گواسکر نے بولرز کے باؤنڈری لائن پر ریفریشمنٹ لینے کے عمل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔سنیل گواسکر کا کہنا ہے کہ بولرز اوور ختم کرتے ہیں، باؤنڈری پر ڈرنکس سے فریش ہوتے ہیں اور پھر فیلڈ کرتے ہیں، بولرز کی اس جدید عادت پر اتھارٹیز نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں جبکہ بیٹرز کو ایسی کوئی سہولت دستیاب نہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر بولرز کی ایک نئی اور جدید عادت کے خلاف بول پڑے جسے ماڈرن بولر ہائیڈریشن پریکٹس کا نام دیا گیا ہے۔ 
سنیل گواسکر نے بولرز کے باؤنڈری لائن پر ریفریشمنٹ لینے پر کڑی تنقید کی ہے اور ڈرنکس بریک کے علاوہ پانی پینے یا کچھ کھانے کی عادت کو برا قراردیاہے۔ 
سنیل گواسکر نے کہا کہ بولر اپنا اوور ختم کرتے ہیں پھر جا کر باؤنڈری پر ڈرنکس سے فریش ہوتے ہیں اور پھر فیلڈ کرتے ہیں، بولرز کی اس جدید عادت پر اتھارٹیز نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کے اس قانون کا فائدہ صرف بولرز اٹھا رہے ہیں، بولرز فریش ہو جاتے ہیں لیکن بیٹرز کو یہ سہولت حاصل نہیں ہے، بولرز کو 6 گیندیں کرانے کے بعد سہولت دستیاب ہے جبکہ بیٹرز کو ایک اوور میں رنز بنانے پر ایسی کوئی سہولت حاصل نہیں ہے۔ 
سابق بھارتی کپتان کا کہنا تھا کہ فارمیٹ کوئی بھی ہو کرکٹ میں اسٹیمنا کی ضرورت پڑتی ہے، ماضی کی طرح ہونا چاہیے کہ ہر گھنٹے کی بعد صرف ڈرنکس کے لیے ایک بریک ہو جس میں صرف حریف ٹیم کے کپتان یا امپائر کی اجازت سے اس دوران ڈرنکس لی جائیں۔ 
سنیل گواسکر نے یہ بھی کہا کہ آئی سی سی قوانین کے مطابق شیڈول ٹائم کے علاوہ اگر وقت ضائع نہ ہو اور کوئی کھلاڑی پریشان نہ ہو تو سافٹ ڈرنک لینے یا پانی پینے میں ممانعت نہیں۔