فتح کے قریب آکر شکست کھانے کا دکھ تو ہوتا ہے،بابراعظم
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں جیتی ہوئی بازی ہارنے پر قومی ٹیم کے کپتان افسردہ ہیں، بابر اعظم کا کہنا ہے کہ بولنگ میں اچھا آغاز کیا مگر مشن مکمل نہ کرسکے،فتح کے قریب آکر شکست کھانے کا دکھ تو ہوتا ہے، ویرات کوہلی اور ہردیک پانڈیا نے بہترین شراکت سے مومنٹم تبدیل کیا،اننگز کے درمیان میں وکٹیں نہیں حاصل کرپائے،محمد نواز نے اچھی بولنگ کی مگر نوبال اور وائیڈز کا نقصان ہوا، شاہین شاہ آفریدی انجری کے بعد آئے ہیں، ابھی تھوڑا وقت دینا ہوگا، ٹیم نے ڈٹ کر مقابلہ کیا، افتحار احمد اور شان مسعود کی اننگز مثبت پہلو رہے، کم بیک کے لیے پر امید ہیں۔
بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اسی طرح کا میچ ہونے کی توقع تھی، بولرز کے لیے سازگار پچ پر ہدف حاصل کرنا آسان نہیں تھا، وکٹیں گرنے کے باوجود کھلاڑیوں نے فتح کا یقین برقرار رکھا، مین آف دی میچ ویرات کوہلی نے کہا نہیں جانتا کہ کس طرح میچ جیتے؟
کیریئرکی بہترین اننگزکھیلی، محمد نواز کا اوور ذہن میں رکھتے ہوئے ترتیب دیا جانے والا پلان کامیاب رہا۔
تفصیلات کے مطابق آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے میلبورن میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے ٹاپ اور مڈل آرڈر میں وکٹیں گنوانے کے باوجود افتخار اور شان مسعود کی ففٹیز کی بدولت بھارت کو جیت کے لیے 160 رنز کا ہدف دیا تھا،ویرات کوہلی اور ہردیک پانڈیا کی شاندار شراکت نے اعصاب شکن مقابلہ آخری گیند تک پہنچایا، بھارتی ٹیم 4وکٹوں سے سرخرو ہوئی،میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ بولنگ میں اچھا آغاز کیا تھا مگر مشن مکمل نہ کرسکے،فتح کے قریب آکر شکست کھانے کا دکھ تو ہوتا ہے، ویرات کوہلی اور ہردیک پانڈیا کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے بہترین شراکت سے نہ صرف یہ کہ مومنٹم تبدیل کیا بلکہ جیت کا مشن مکمل کرنے میں بھی کامیاب ہوگئے،ان کنڈیشنز میں سیم اور سوئنگ ہوتی نئی گیند کا سامنا آسان نہیں تھا،ہمارے لئے جیت کا موقع تھا،کھلاڑیوں سے کہا تھا کہ اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہوئے اپنا سو فیصد دینا ہے، کوشش بھی کی مگر اننگز کے درمیان میں وکٹیں نہیں حاصل کرپائے، ویرات کوہلی نے تمام حربے ناکام بنائے،ان کی ہردیک پانڈیا کے ساتھ شراکت توڑنے کے لیے اپنے اہم بولرز سے اوور کروائے اور محمد نواز کو آخر پر رکھا، انہوں نے اچھی بولنگ کی، نوبال اور وائیڈز کا نقصان ہوا، شاہین شاہ آفریدی انجری کے بعد آئے ہیں، ان کو ابھی تھوڑا وقت دینا ہوگا، بہرحال ٹیم نے ڈٹ کر مقابلہ کیا، کئی مثبت پہلو بھی تھے، افتحار احمد ایک اچھی اننگز کھیلے، شان مسعود عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے آخر تک گئے اور بہتر مجموعہ حاصل کرنے میں مدد دی، غلطیوں سے سبق سیکھیں گے، ٹورنامنٹ میں کم بیک کے لیے پر امید ہیں۔ بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اسی طرح کا میچ ہونے کی توقع تھی، حریف ٹیم نے مڈل آرڈر میں اچھی بیٹنگ کی، جانتا تھا کہ اس ہدف کو حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا،پچ بولرز کےلیے سازگار تھی، ویرات کوہلی اور ہاردیک پانڈیا کا تجربہ کام آیا، وکٹیں گرنے کے باوجود کھلاڑیوں کو یہی پیغام دیتا رہا ہم اب بھی میچ میں ہیں، ویراٹ کوہلی نے بھارت کےلیے کیریئر کی بہترین اننگز کھیلی۔ مین آف دی میچ ویرات کوہلی نے کہا کہ آج کی جیت پر میرے پاس الفاظ نہیں ہیں، نہیں جانتا کس طرح میچ جیتے؟،یقین نہیں آتا کہ ہم نے ایسا کردکھایا، میں نے آج کیریئرکی بہترین اننگزکھیلی، یہ میرے لیے بہت خاص لمحہ ہے، ہردیک پانڈیا نے کہا کہ ہم دونوں اننگز کے آخر تک جائیں تو میچ جیت سکتے ہیں،ہدف مشکل مگر قابل حصول ہے، اندازہ تھا کہ محمد نواز کا ایک اوور باقی ہے اسی بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پلان ترتیب دے رکھا تھا، اس میں کامیابی حاصل کی، دوسرے اینڈ سے آنے والے شاہین شاہ آفریدی کیخلاف رنز بنانے کی حکمت عملی بھی کارکرگر ہوئی، اس کے بعد اہم موقع پر حارث رﺅف کو 2چھکوں نے کام آسان کیا،مشکل دور میں اسپورٹ کرنے والے پرستاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔